اقوام متحدہ میں ہندوستان کادوٹوک بیان، کہا’دہشت گردی سے کوئی مصالحت نہیں، ہرطرح کی دہشت گردی کی مذمت ضروری‘
کمبوج نے زور دیا کہ حکمت عملی کی سیکولر نوعیت کی حفاظت کرنا ضروری ہے۔
2006 میں اتفاق رائے سے اسے اپنانے کے ذریعے، اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک نے پہلی بار دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے مشترکہ حکمت عملی اور آپریشنل نقطہ نظر پر اتفاق کیا۔ کمبوج نے زور دیا کہ حکمت عملی کی سیکولر نوعیت کی حفاظت کرنا ضروری ہے۔
اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل مندوب روچیرا کمبوج (Ruchira Kamboj) نے جمعرات کو پوری دنیا میں دہشت گردانہ کارروائیوں کی سخت مذمت کی ہے۔ انھوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ نئی اصطلاحات اور غلط ترجیحات سے چوکنا رہے۔ اس معاملے پر ہندوستان کا موقف مستحکم رہا کیونکہ کمبوج نے اقوام متحدہ کی اسمبلی سے دہشت گردی کی تمام اقسام پر تنقید کرنے کو کہا، چاہے وہ اسلام فوبیا ہو یا سکھ مخالف، بدھ مت مخالف یا ہندو مخالف نظریات ہوں۔ انھوں نے سب کی مذمت کرنے کو کہا ہے۔
انہوں نے عالمی انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی (جی سی ٹی ایس) کے آٹھویں جائزہ میٹنگ میں کہا کہ جھوٹے بیانیے دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کی توجہ کو کمزور کر سکتے ہیں۔ دہشت گردی کی کارروائیوں کے پیچھے محرکات کی بنیاد پر دہشت گردی کی درجہ بندی کا رجحان خطرناک ہے اور یہ قبول شدہ اصولوں کے خلاف ہے کہ دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر کی مذمت کی جانی چاہیے اور دہشت گردی کی کسی بھی کارروائی کا کوئی جواز نہیں بن سکتا۔ کمبوج نے زور دے کر کہا کہ دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ملکوں کو یہ بتانا ضروری ہے کہ دہشت گردی، دہشت گردی ہوتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان مذہب، عقیدہ، ثقافت، نسل یا ذات پات سے قطع نظر ہر قسم کے دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا، ’’ہم اسلامو فوبیا، عیسائی فوبیا، یہود دشمنی، سکھ دشمنی، بدھ مت مخالف، ہندو مخالف تعصبات سے متاثر دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔‘‘ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اچھے یا برے دہشت گرد نہیں ہو سکتے۔
کمبوج نے کہا کہ اس طرح کا نقطہ نظر صرف ہمیں 9/11 سے پہلے کے دور میں لے جائے گا جس میں دہشت گردوں کو ’آپ کے دہشت گرد‘ اور ’میرے دہشت گرد‘ کا لیبل لگایا جائے گا اور بین الاقوامی برادری کے اجتماعی فوائد کو ختم کر دیا جائے گا۔
انھوں نے آخر میں کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں میں ایسا ہی کیا جاتا رہا ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔