ہندوستان بھر میں مانسون کا نیا ریکارڈ، ’مانسون نکوبار اور جنوبی انڈمان کی طرف بڑھ رہا ہے‘
آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل ایم موہا پاترا نے کہا کہ اگلے 3 تا 4 دنوں کے دوران جنوب مغربی مانسون کے جنوبی خلیج بنگال، بحیرہ انڈمان اور جزائر انڈمان اور نکوبار کے کچھ مزید حصوں میں آگے بڑھنے کے لیے حالات سازگار ہیں۔
ہندوستان کے محکمہ موسمیات (IMD) نے کہا کہ مانسون جنوب مشرقی خلیج بنگال، نکوبار اور جنوبی انڈمان جزائر کے کچھ حصوں میں متوقع وقت کے آس پاس آگے بڑھا ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں مانسون کی پیش قدمی کے لیے آئی ایم ڈی کی تاریخوں کے مطابق مانسون کے عام طور پر 22 مئی کے آس پاس پورے خطے میں آگے بڑھنے کی توقع ہے۔
آئی ایم ڈی کے ذرائع نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نچلی ٹراپوسفیرک سطحوں میں جنوب مغربی ہواؤں کے تسلسل اور خطے میں بارش کی سرگرمیوں کے ساتھ جنوب مغربی مانسون 19 مئی کو جنوب مشرقی خلیج بنگال، نیکوبار جزائر اور جنوبی انڈمان سمندر کے کچھ حصوں میں آگے بڑھا ہے۔ مانسون 18 مئی کے آس پاس خطے میں داخل ہوتا ہے لہذا یہ معمول کے وقت کے ارد گرد انڈمان اور نکوبار کے علاقے میں آگے بڑھ گیا ہے۔ آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل ایم موہا پاترا نے کہا کہ اگلے 3 تا 4 دنوں کے دوران جنوب مغربی مانسون کے جنوبی خلیج بنگال، بحیرہ انڈمان اور جزائر انڈمان اور نکوبار کے کچھ مزید حصوں میں آگے بڑھنے کے لیے حالات سازگار ہیں۔ لیکن آئی ایم ڈی یہ بھی توقع کر رہا ہے کہ اگلے ہفتے کے دوران ویسٹرن ڈسٹربنس شمالی علاقے کو متاثر کرے گی۔ مغربی خلل عام طور پر گرمیوں میں شمالی عرض البلد کی طرف بڑھتے ہیں اور مئی میں شمال مغربی خطہ کو متاثر کرنا بند کر دیتے ہیں۔
ایک ویسٹرن ڈسٹربنس مغربی ہمالیائی خطے کو متاثر کر رہا ہے۔ مشرقی اتر پردیش میں ایک طوفانی گردش ہے اور اس گردش سے شمالی اندرونی کرناٹک کی طرف ایک گرت چل رہی ہے۔
آئی ایم ڈی نے جمعہ کو پیش گوئی کی ہے کہ 23 مئی سے ایک تازہ مغربی ڈسٹربنس شمال مغربی ہندوستان کو متاثر کرنے کا امکان ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔