
سرسی : پریش میستا پراسرار موت کو لے کر ہوئے سرسی میں احتجاج کے موقع پر مسلمانوں کو جم کر نشانہ بنایا گیا اور ان کی دوکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی ۔ یہ احتجاج بی جے پی اورسنگھ پریوار سے وابستہ لوگوں نے کیا تھا ۔ مقامی لوگوں کے مطابق سرسی میں اب تک اس طرح کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا تھا ، مگر واقعہ سے نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر مذاہب کے لوگوں کو بھی سخت تکلیف پہنچی ہے ۔ ـ انہوں نے کرناٹک حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات پیش نہ آئیں ، اس کیلئے مناسب اقدامات کئے جائیں ـ۔
بی جے پی اورسنگھ پریوار کے کارکنوں نے ہوناور اور کمٹہ میں پریش میستا کی موت کو لے کر ہنگامہ کھڑا کیا تھا ـ اس کے بعد سرسی میں بھی سنگھ پریوار کے کارکنوں نے توڑ پھوڑ مچانے کی کوشش کی ـ پولس نے بروقت مداخلت کرنے ہوئے ان پر لاٹھی چارج کر کوششوں کو ناکام بنا دیا ۔ اس کے کے باوجود احتجاجیوں نے کئی عبادت گاہ اور دکانوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے ـ
مقامی افراد کے مطابق احتجاجیوں نے شہر میں موجود مسجد سلطانیہ، جامع مسجد اور مدینہ مسجد پر پتھراؤ کیا ، جس کے سبب مسجد کی کھڑکیوں اور دروازوں کو نقصان پہنچا ۔ علاوہ ازیں مسلمانوں کے محلوں کو نشانہ بناتے ہوئے کئی دکانیں لوٹ لی گئیں اور پتھراؤ کرکے 20 سے 25 دکانوں کو نقصان بھی پہنچایا گیا۔ ـ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ 25 سالوں سے اس طرح کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا تھا ۔ یہاں ـ ہندو اور مسلمان دونوں پُرامن طریقہ سے زندگی گزار رہے تھے ۔ ـ