ملک کے 12 میدانوں پر کھیلے جائیں گے آئی پی ایل کے 70 لیگ میچز،’ہوم اوے‘ فارمیٹ کی واپسی، جانیے اس کے فائدے

ملک کے 12 میدانوں پر کھیلے جائیں گے آئی پی ایل کے 70 لیگ میچز،’ہوم اوے‘ فارمیٹ کی واپسی، جانیے اس کے فائدے۔فائل تصویر

ملک کے 12 میدانوں پر کھیلے جائیں گے آئی پی ایل کے 70 لیگ میچز،’ہوم اوے‘ فارمیٹ کی واپسی، جانیے اس کے فائدے۔فائل تصویر

آئی پی ایل نیلامی سے لیگ میں کھیل رہی 10 ٹیموں میں تقریباً اپنی ٹیمیں اس نئے سیزن کے لیے تیار کی ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    موجودہ فاتح گجرات ٹائٹنس اور چنئی سوپر کنگس کے درمیان 31 مارچ سے شروع ہورہے آئی پی ایل کے 16ویں سیزن میں ہوم اور اوے فارمیٹ ٹیموں پر کافی تبدیلیاں لائے گا۔ اس فارمیٹ کی چار سال کے بعد 16ویں سیزن میں واپسی ہورہی ہے۔ گزشتہ تین سال کوویڈ کی وجہ سے اس فارمیٹ کا استعمال نہیں ہوسکا تھا۔ 2020 اور 2022 کا پورا سیزن متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں منعقد کیا گیا تھا۔ 2019 میں ہوم اوے فارمیٹ گزشتہ مرتبہ کھیلا گیا تھا۔

    ایسا ہوتا ہے ’ہوم اوے‘ فارمیٹ

    ہوم اوے فارمیٹ میں، ہر ٹیم اپنے گروپ مرحلے کے آدھے میچز ہوم پر اور بقیہ میچز مخالف گراؤنڈ پر کھیلے گی۔ تمام ٹیمیں لیگ میں سات میچ اپنے گھر اور سات مخالف ٹیم کے ہوم پر کھیلیں گی۔

    ٹیموں کو ہوگا فائدہ

    آئی پی ایل نیلامی سے لیگ میں کھیل رہی 10 ٹیموں میں تقریباً اپنی ٹیمیں اس نئے سیزن کے لیے تیار کی ہیں۔ یہ فارمیٹ ان ٹیموں کے لیے فائدہ پہنچاسکتا ہے۔ ٹیمیں اگر اپوزیشن ٹیم کے گھر میں مقابلہ ہار جاتی ہے تو اپنے گھر میں مقابلہ جیتنے کا اس کو فائدہ ہوسکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:


    یہ بھی پڑھیں:

    کوویڈ-19 نے بگاڑا تھا کھیل

    کوویڈ-19 نے آئی پی ایل کے گزشتہ سیزن میں ایسا خلل ڈالا تھا کہ یہ سیزن یو اے ای میں منعقد کرانے پڑے تھے۔ 2021 میں آئی پی ایل کی ہندوستان میں واپسی ہوئی اور اسے ممبئی، دہلی، چنئی اور احمآباد میں کرایا گیا تھا۔ لیکن اسی سیزن میں ٹیموں کے اندر کھلاڑیوں کے کوویڈ-19 کے کیسیز آنے کی وجہ سے اس کا آدھا حصہ ملتوی کردیا گیا۔ پھر اس کا دوسرا حصہ یو اے ای میں 2021 میں کرایا گیا۔ پھر بی سی سی آئی نے 2022 کا سیشن بھی کورونا کی وجہ سے یو اے ای میں ہی کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اب 2023 میں یہ 16واں سیشن ہندوستان میں ہوگا۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: