’یارکر کنگ‘ بنے ارجن تنڈولکر نے آخری اوور میں دلائی ممبئی کو جیت، لیا پہلا وکٹ

’یارکر کنگ‘ بنے ارجن تنڈولکر نے آخری اوور میں دلائی ممبئی کو جیت، لیا پہلا وکٹ

’یارکر کنگ‘ بنے ارجن تنڈولکر نے آخری اوور میں دلائی ممبئی کو جیت، لیا پہلا وکٹ

حیدرآباد کو میچ جیتنے کے لیے آخری اوور میں 20 رنوں کی ضرورت تھی۔ وہیں ممبئی کے کپتان روہت شرما نے ارجن تنڈولکر پر بھروسہ ظاہر کیا جنہوں نے میچ میں دو اوور کی ہی گیندبازی کی تھی

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Hyderabad, India
  • Share this:
    ممبئی انڈینس نے سن رائزرس حیدرآباد کو آئی پی ایل کے 25ویں میچ میں 14 رنوں سے ہرادیا ہے۔ ممبئی کی اس جیت میں آئی پی ایل کا اپنا دوسرا میچ کھیل رہے ارجن تنڈولکر کا اہم تعاون رہا، جنہوں نے آخری اوور میں حیدرآباد کو جیت کے لیے 20 رن نہیں بنانے دئیے تھے۔ اس کے ساتھ ہی ارجن نے بھونیشور کمار کے طور پر اپنا پہلا آئی پی ایل وکٹ بھی حاصل کیا ہے۔

    بتادیں، ٹاس ہار کر پہلے بلے بازی کو اتری ممبئی انڈینس نے مقررہ 20 اووروں میں 5 وکٹ کے نقصان پر 192 رن بنائے، جس کے جواب میں حیدرآباد کی ٹیم 178 رنوں پر ہی سمٹ گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:

    ’اس مسکراہٹ کے پیچھے بہت درد ہے بھائی‘، میچ کے بعد جب ملے دھونی اور وراٹ تو فینس کا آیا ایسا ری ایکشن

    حیدرآباد کو میچ جیتنے کے لیے آخری اوور میں 20 رنوں کی ضرورت تھی۔ وہیں ممبئی کے کپتان روہت شرما نے ارجن تنڈولکر پر بھروسہ ظاہر کیا جنہوں نے میچ میں دو اوور کی ہی گیندبازی کی تھی اور صرف 7 رن دئیے تھے۔ میچ کا آخری اوور پھینکنے آئے، ارجن تنڈولکر نے پہلی ہی گیند سے صاف کردیا کہ وہ یارکر کرنے والے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:

    روہت شرما نے دوہرائی تاریخ، آئی پی ایل میں ایسا کرنے والے بنے تیسرے ہندوستانی بیٹسمین

    ارجن تنڈولکر نے پہلی گیند یارکر پھینکی، جس پر کوئی رن نہیں آیا۔ اس کے بعد انہوں نے دوسری گیند بھی یارکر ہی پھینکی جس پر ایک رن آیا اور عبدالصمد رن آوٹ ہوگئے۔ اس کے بعد تیسری گیند بھی ارجن نے یارکر ڈالنے کی کوشش کی لیکن گیند وائیڈ رہی۔ ارجن نے تیسری لیگل ڈیلیوری بھی یارکر ہی پھینکی۔ ارجن کی چوتھی گیند پر رن آیا۔ یہ گیند بھی یارکر ہی تھی۔ وہیں پانچویں گیندپر انہوں نے بھونیشور کمار کو روہت شرما کے ہاتھوں کیچ آوٹ کرواکر کو ممبئی کو جیت دلائی اور آئی پی ایل کا اپنا پہلا وکٹ بھی حاصل کیا۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: