دبئی: سابق تیز گیند باز شعیب اختر نے اتوار کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں 171 رنوں کے ہدف کا پیچھا کرتے ہوئے سری لنکا سے ایشیا کپ فائنل ہارنے کے بعد محمد رضوان پر جم کر تنقید کی۔ محمد رضوان پاکستان کے لئے سب سے زیادہ رن بنانے والے کھلاڑی تھے۔ کیونکہ انہوں نے 55 رن بنائے، لیکن انہوں نے کئی گیندیں (49) لیں، جس سے دوسروں پر دباو بنا۔ جب پاکستان کو بڑے شاٹس کی ضرورت تھی، تو محمد رضوان نے ایک بڑا ہٹ لگانے کی کوشش کی، لیکن وانندو ہسرنگا کے ہاتھوں اپنا وکٹ گنوا دیا۔
انہوں نے کہا کہ گیند کے ساتھ سری لنکا کی بالکل عام کارکردگی تھی کیونکہ پاکستان کے بلے باز خطابی مقابلے میں امیدوں پر کھرے نہیں اترے۔ شعیب اختر نے پاکستان کے ٹیم سلیکشن پر بھی سوال اٹھائے اور درمیانی اووروں میں وقت گزارنے کے بعد اننگ ختم نہیں کرنے کے لئے محمد رضوان کی تنقید کی۔ سری لنکا نے ایشیا کپ کے فائنل میں پاکستان کو 23 رنوں سے شکست دے کر ایشیا کپ 2022 کا خطاب جیت لیا۔ یہ سری لنکا کا چھٹا ایشیا کپ خطاب ہے۔

شعیب اختر نے محمد رضوان پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ کھیل ختم نہیں کرسکتے، انہیں دوسروں کے ساتھ کی ضرورت ہے۔
شعیب اختر نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا، ‘کیا ہم بار بار غلط ٹیم کے ساتھ کھیل رہے ہیں؟ محمد رضوان پر سوالیہ نشان کھڑے ہوتے ہیں کیونکہ وہ کھیل ختم نہیں کرسکتے، انہیں دوسروں کے ساتھ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے جتنی گیندیں کھیلی، اسی کے آس پاس رن بنائے اور اس کے بعد اگر وہ میچ ختم نہیں کرپائے، تو یہاں ٹیم کے لئے ایک پریشانی کھڑی ہونے والی ہے۔ اس لئے مجھے لگتا ہے کہ پاکستان نے بہت خراب کرکٹ کھیلا ہے۔ انہیں ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنی چاہئے تھی۔ پتہ نہیں ان کا منصوبہ کیا تھا‘۔
یہ بھی پڑھیں۔پاکستانی اسپنر شاداب خان نے ایشیا کپ فائنل میں شکست کی ذمہ داری لیتے ہوئے مانگی معافییہ بھی پڑھیں۔ایشیا کپ میں ملی شکست کے بعد امیزون پر فروخت ہو رہی ہے پاکستانی جھنڈے والی بکنی! پڑھ کر رہ جائیں گے حیرانعظیم تیز گیند باز نے اپنے ملک کے مشکل وقت کے دوران ان کی کوششوں کے لئے سری لنکائی ٹیم کی تعریف کی اور انہیں ٹورنامنٹ کی سب سے بہترین ٹیم بتایا۔ انہوں نے مزید کہا، ’سری لنکا کتنا عظیم ملک ہے، دیکھو کہ وہ گزشتہ چھ ماہ سے کیا کر رہے ہیں۔ وہ یہاں باہر آنے میں کامیاب رہے اور انہوں نے دنیا کو دکھا دیا کہ ہندوستان اور پاکستان جیسی ٹیم ہونے کے باوجود وہ ٹورنامنٹ میں سب سے بہترین ہیں۔ میں سری لنکا کے لئے بہت خوش ہوں، شاندار۔ میں افغانستان کے لئے بہت خوش ہوں۔ انہوں نے بھی اچھا کرکٹ کھیلا، لیکن بدقسمتی سے وہ ہمسے (پاکستان) ہارگئے‘۔
شعیب اختر نے پاکستان کے کپتان بابر اعظم کی بھی تنقید کی۔ کیونکہ وہ پورے ٹورنا منٹ میں بلے سے جدوجہد کرتے ہوئے نظر آئے اور نصف سنچری لگانے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہا، ’لیکن پاکستان نے رن سے زیادہ گیند کھیلے۔ بابر اعظم کے بلے سے پورے ٹورنا منٹ میں رن نہیں نکلا۔ کلاس کلاس کلاس… کلاس کو ایک طرف چھوڑ دیں۔ آپ کا کلاس تبھی نظر آتا ہے جب آپ فارم میں ہوتے ہیں۔ وہ پہلی گیند سے ہی ہٹ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دوسری بات، فخرزماں کو نہیں معلوم کہ اسے کیا ہوگیا ہے۔ اور افتخار احمد وہ مسلسل گیند کے حساب سے ہی رن بنا رہے ہیں‘۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔