’دو ڈرنک کے بعد پارٹی میں‘، وراٹ کوہلی نے انوشکا کے سامنے کھولا یہ راز

’دو ڈرنک کے بعد پارٹی میں‘، وراٹ کوہلی نے انوشکا کے سامنے کھولا یہ راز

’دو ڈرنک کے بعد پارٹی میں‘، وراٹ کوہلی نے انوشکا کے سامنے کھولا یہ راز

دہلی میں پیدا ہوئے کوہلی نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے اپنی جوانی کے ہر پل کا مزہ لیا ہے اور وہ کھانے کے بڑے شوقین تھے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Bangalore, India
  • Share this:
    ٹیم انڈیا کے اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی بے شک موجودہ وقت میں سب سے فٹ کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔ اپنی کلاسک بلے بازی کے لیے جانے جانے والے 34 سالہ وراٹ دنیا میں بہت ساروں کے لیے قابل مثال بھی ہیں۔ ان سالوں میں، کوہلی نے اپنے جسم پر زبردست کام کیا ہے اور اپنے کھانے پینے کے تئیں سخت اصول اپنائے ہیں، حالانکہ چیزیں ہمیشہ سے ایسی نہیں تھی کیونکہ دہلی میں پیدا ہوئے کوہلی نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے اپنی جوانی کے ہر پل کا مزہ لیا ہے اور وہ کھانے کے بڑے شوقین تھے۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ فٹ نیس پر اپنا دھیان مرکوز کرنے سے پہلے، وہ ایک پارٹی اینمل ہوا کرتے تھے اور اپنی کچھ پرانی عادتوں کے بارے میں بھی بتایا ہے۔

    ہندوستانی کھیل اعزاز کے ریڈ کارپیٹ پر، کوہلی نے اپنی اہلیہ انوشکا شرما کے ساتھ ایک دلچسپ ریپڈ فائر راونڈ میں حصہ لیا۔ اس جوڑے سے پوچھا گیا کہ، ’ڈانس فلور پر آگ لگانے کا زیادہ امکان کس کا ہے؟ جس پر انوشکا نے کوہلی کی طرف اشارہ کیا۔

    انوشکا کے جواب سے چونک گئے کوہلی اور پوچھا، میں؟ ڈانس فلور پر؟ انوشکا نے جواب دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:


    یہ بھی پڑھیں:

    میں آئی پی ایل کی جنونی ٹیم کے ساتھ منسلک ہو رہا ہوں، اسٹیو اسمتھ کا ویڈیو کے ذریعے اعلان

    ہندوستان کے سابق کپتان نے پھر پرانے دنوں سے ایک دلچسپ کہانی سنائی۔ ’میں اب اور نہیں پیتا، لیکن پہلے کے دنوں میں، پارٹی میں گھس کے اگر دو ڈرنک ہوگئی تو، پھر ہاں۔ مطلب کو اس پوائنٹ پر لے جائیں جہاں لوگ مجھے وہاں نہیں چاہتے۔ مجھے تب پرواہ نہیں تھی، کوہلی اس وقت بنگلورو میں ہیں کیونکہ ان کی ٹیم رائل چیلنجرس بنگلور (آر سی بی) انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل 2023) کے آئندہ سیزن کے لیے کڑی محنت کررہی ہے۔ فرنچائزی نے اتوار کو آر سی بی ان باکس ایونٹ منعقد کیا، جہاں انہوں نے آئی پی ایل 2023 کے لیے اپنی نئی جرسی لانچ کی۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: