نئی دہلی: پاکستان کے کپتان بابر اعظم کو اپنے بھائی سفیر کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دراصل، پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اپنے بھائی کو لاہور کے ہائی پرفارمنس سینٹر میں نیٹ پریکٹس کے لئے کے کر گئے تھے۔ یہاں پاکستان کے تیز گیند باز شہناز دہانی انہیں گیند بازی کرتے ہوئے نظر آئے۔ اس کے ویڈیو اور تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔اس کے بعد سے ہی بابر اعظم فینس کے نشانے پر آگئے۔ بات آگے بڑھنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ بھی سامنے آیا اور پی سی بی نے کپتان بابر اعظم کو ضوابط کی یاد دلائی گئی۔
بابر اعظم کے بھائی سفیر نے ہی لاہور کے ہائی پرفارمنس سینٹر میں اپنی نیٹ پریکٹس کا ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کیا۔ خود بابر اعظم بھی پریکٹس سیشن کے دوران موجود تھے اور اپنے بھائی کو غلطیاں بتاتے ہوئے نظر آئے۔ پاکستان کے کپتان بابر اعظم کا اپنے بھائی سفیر کو نیٹ پریکٹس پر ساتھ لانا اور لاہور کے ہائی پرفارمنس سینٹر کی سہولیات کا استعمال کرنا پی سی بی کی گائیڈ لائن کے خلاف ہے۔

پاکستان کے کپتان بابر اعظم کو اپنے بھائی سفیر کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
دراصل، اس سینٹر میں صرف پاکستان کے کھلاڑی، فرسٹ کلاس اور جونیئر کرکٹ کھیل رہے پلیئر ہی افسران کی منظوری کے بعد سہولیات کا استعمال کرسکتے ہیں، لیکن بابر اعظم کے چھوٹے بھائی سفیر ابھی اس سطح پر کرکٹ نہیں کھیل رہے ہیں۔ اسی وجہ سے اس پر ہنگامہ مچا ہے۔
بابر اعظم نے ضوابط کی خلاف ورزی کی
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے منسلک ایک ذرائع نے پی ٹی آئی کو بتایا، ’بابر اعظم تین چار دن پہلے اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ لاہور کے ہائی پرفارمنس سینٹر میں آئے تھے۔ یہ کنڈیشنگ کیمپ شروع ہونے سے پہلے کی بات ہے۔ اس کے بعد ان کے بھائی نے نیٹس پر بلے بازی کی پریکٹس کی۔ اس کے بارے میں بورڈ کو جانکاری دے دی گئی تھی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستان کے کسی بھی کھلاڑی کو اپنے رشتہ دار یا دوست کو اس سینٹر میں لانے کی اجازت نہیں ہے۔ اس لئے بابر اعظم کو ان کی غلطی کے بارے میں بتایا گیا اور کہا گیا کہ وہ آگے سے ایسا نہ کریں‘۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔