اپنا ضلع منتخب کریں۔

    IPL کی چمک ہوگی کم، بی سی سی آئی نےاٹھایا قدم، اب کھلاڑیوں اور فرنچائزی کو نہیں ملے گی چھوٹ

    فائل تصویر

    فائل تصویر

    کرکٹ آسٹریلیا اور انگلینڈ اینڈ ویلس کرکٹ بورڈ کا پہلے سے اپنے کھلاڑیوں کے ساتھ ایسا معاہدہ ہے اور فرنچائزی بھی ان کے ساتھ ہیں۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Mumbai, India
    • Share this:
      IPLآئی پی ایل  2023 کی اُلٹی گنتی شروع ہوچکی ہے۔ پچھلے دنوں کوچی میں ہوئے آکشن میں کھلاڑیوں پر ریکارڈ بولی لگی۔ انگلینڈ کے نوجوان آل راونڈر سیم کرین کو پنجاب کنگس نے 18.5 کروڑ روپے میں خریدا۔ وہ ٹی ٹوئنٹی لیگ کی تاریخ کے سب سے مہنگے کھلاڑی بنے۔ اس درمیان بی سی سی آئی کی ریویو میٹنگ اتوار کو ممبئی میں ہوئی۔ اس میں فیصلہ ہوا ہے کہ این سی اے اب آئی پی ایل ٹیموں کے ساتھ مل کر کام کرے گا، تا کہ بڑے کھلاڑیوں کے ورک لوڈ کو کم کیا جاسکے۔ اکتوبر-نومبر میں ہندوستان  میں ہونے والے ونڈے ورلڈ کپ کو دھیان میں رکھ کر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے لیے 20 کھلاڑیوں کا ایک پول تیار کیا جائے گا۔ یعنی ٹی ٹوئنٹی لیگ کے دوران ان کھلاڑیوں کو آرام بھی دیا جاسکتا ہے، لیکن کیا یہ آسان رہنے والا ہے۔

      کرکٹ آسٹریلیا اور انگلینڈ اینڈ ویلس کرکٹ بورڈ کا پہلے سے اپنے کھلاڑیوں کے ساتھ ایسا معاہدہ ہے اور فرنچائزی بھی ان کے ساتھ ہیں۔ پچھلے کچھ سال کو دیکھیں تو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا انعقاد لگاتار 2 سال 2021 اور 2022 میں کیا گیا۔ یہ بات سامنے آرہی تھی کہ بی سی سی آئی آئی پی ایل میں کھلاڑیوں کے ورک لوڈ پر نظر رکھ رہا ہے۔ دوسری جانب فرنچائزی نے بی سی سی آئی اور این سی اے کو کھلاڑیوں کو سیدھے منتظم کرنے کا حق دینے سے انکار کردیا۔ حالانکہ وہ وقت بہ وقت رپورٹ شیئر کرتے رہتے ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں:
      2023 میں ٹیم انڈیا کے پاس آئی سی سی کے دو ٹورنامنٹ جیتنے کا موقع، ایسا ہے شیڈیول

      یہ بھی پڑھیں:

      پہلی مرتبہ آفیشلی کیا گیا اعلان
      بی سی سی آئی نے پہلی مرتبہ آفیشل طور پر آئی پی ایل میں نگرانی کی بات کہی ہے۔ اگر بات ورک لوڈ کی ہے تو، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ بورڈ اس کے بارے میں کیا سوچتا ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا اور ای سی بی فرنچائزی سے مقررہ طور سے کھلاڑیوں کا ڈیٹا شیئر کرنے کے لیے کہتے ہیں۔ اسی کی بنیاد پر انہیں بیرونی ٹی ٹوئنٹی لیگ میں کھیلنے کی اجازت دی جاتی ہے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: