BCCI کی اہم میٹنگ، آئی سی سی WC 2023 کو لے کر ہوسکتے ہیں کئی فیصلے، اہم موضوع پر ہوگی بات چیت

BCCI کی اہم میٹنگ، آئی سی سی WC 2023 کو لے کر ہوسکتے ہیں کئی فیصلے، اہم موضوع پر ہوگی بات چیت۔ AFP

BCCI کی اہم میٹنگ، آئی سی سی WC 2023 کو لے کر ہوسکتے ہیں کئی فیصلے، اہم موضوع پر ہوگی بات چیت۔ AFP

احمدآباد فائنل کی میزبانی کرسکتا ہے۔ یہ ابھی تک صاف نہیں ہے کہ کیا میٹنگ کے بعد شیڈیول کا اعلان ہوگا یا نہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    ہندوستان میں اس سال آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کا انعقاد ہونا ہے۔ ہندوستان میں ہونے والے اس میگا ٹورنامنٹ کے لیے ابھی تک وینیو کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی فینس کو بے صبری سے ٹورنامنٹ کے شیڈیول کا بھی انتظار ہے۔ حالانک، ابھی تک یہ صاف نہیں ہے کہ آخر ٹورنامنٹ کے مقابلے ہندوستان کے کن شہروں میں کھیلے جائیں گے، لیکن اب اس کو لے کر ایک بڑی اپ دیٹ سامنے آئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کی مانیں تو بی سی سی آئی 27 مئی کو ایک اسپیشل جنرل میٹنگ کرنے والی ہے اور اس میٹنگ میں کئی اہم موضوع پر بات چیت کی جائے گی۔

    کرک بز کی ایک رپورٹ کے مطابق، بی سی سی آئی نے 27 مئی کو احمد آباد میں ایک خصوصی میٹنگ (ایس جی ایم) طلب کی ہے اور امکان ہے کہ میٹنگ کے بعد کوئی خصوصی اعلان کیا جائے گا۔ اس میٹنگ میں پانچ مختلف امور زیر بحث آنے والے ہیں جن میں آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے لیے ورکنگ گروپ کی تشکیل کا معاملہ بھی شامل ہے۔ توقع ہے کہ اس میٹنگ میں اکتوبر نومبر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے مقام کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ آرگنائزنگ کمیٹی کے ارکان کا بھی اجلاس کے بعد اعلان کیا جا سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    جڈیجا کو چڑھاتے ہوئے گراونڈ کے بیچ میں ہی تلوار بازی کرنے لگے ڈیویڈ وارنر، آل راونڈر کی چھوٹی ہنسی، دیکھیں مزاحیہ ویڈیو

    یہ بھی پڑھیں:

    وراٹ کوہلی ایک سال پہلے کیوں لینے والے تھے ریٹائرمنٹ؟ بولے خدا نے جو دیا۔۔۔۔

    حالانکہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ورلڈ کپ کے مقابلے کن مقامات پر کھیلے جائیں گے، لیکن ایسی قیاس آرائیاں ہیں کہ چمپئن شپ 5 اکتوبر سے شروع ہوگی اور 19 نومبر کو فائنل کھیلا جائے گا۔ ٹورنامنٹ کے سبھی میچ ملک بھر میں 12 مقامات پر کھیلے جاسکتے ہیں۔ احمدآباد فائنل کی میزبانی کرسکتا ہے۔ یہ ابھی تک صاف نہیں ہے کہ کیا میٹنگ کے بعد شیڈیول کا اعلان ہوگا یا نہیں۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: