تمغہ جیت کر وطن واپس ہوئے باکسر، والد کو انعامی رقم دیں گے حسام الدین، دیپک، ماں کے لیے بنائیں گے گھر

تمغہ جیت کر وطن واپس ہوئے باکسر، والد کو انعامی رقم دیں گے حسام الدین، دیپک، ماں کے لیے بنائیں گے گھر

تمغہ جیت کر وطن واپس ہوئے باکسر، والد کو انعامی رقم دیں گے حسام الدین، دیپک، ماں کے لیے بنائیں گے گھر

تینوں ہی باکسرس نے کہا کہ ملک کے میڈل جیتنا ان کے لیے اہم ہے، لیکن اس سے پہلے انہوں نے باکسنگ میں اتنی بڑی انعامی رقم کے بارے میں نہیں سوچا تھا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    ورلڈ باکسنگ چمپئن شپ مین میڈل جیتنے پر اب تک ’نام زیادہ اور دام کم‘ ملتا تھا،لیکن تاشقند (ازبکستان) میں ہوئے عالمی باکسنگ میں ہندوستانی باکسرس کو نام کے ساتھ موٹی رقم بھی ملی۔ یہ پہلی مرتبہ ہے جب عالمی چمپئن شپ میں ہندوستانی باکسرس نے تین کانسہ کے میڈل جیتے ہیں۔ ہندوستانی مرد باکسنگ کی تاریخ میں یہ بھی پہلی مرتبہ ہے جب برونز میڈل جیتنے پر باکسر کو 50 ہزار امریکی ڈالر (41 لاکھ روپے سے زیادہ) کی انعام رقم ملی۔ تاشقند کے میڈل یافتہ دیپک بھوریا (51 کلو)، محمد حسام الدین (57 کلو) اور نشانت دیو (71 کلو) منگل کو علی الصبح وطن واپس لوٹے ہیں۔ تینوں ہی باکسرس نے کہا کہ ملک کے میڈل جیتنا ان کے لیے اہم ہے، لیکن اس سے پہلے انہوں نے باکسنگ میں اتنی بڑی انعامی رقم کے بارے میں نہیں سوچا تھا۔ دیپک نے کہا کہ وہ اس رقم سے گھر بنوائیں گے تو حسام الدین اور نشانت نے کہاکہ ایوارڈ کی رقم کو اپنے والد کے ہاتھوں میں رکھ دیں گے۔

    کندھے کی چوٹ سے ابھرکر تاشقند کھیلنے گئے دیپک

    فرانسیسی باکسر سے سیمی فائنل میں ریویو میں 3-4 سے ہارنے والے دیپک کو ابتدائی دنوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ یہاں بھی وہ کندھے کی چوٹ سے ٹھیک ہونے کے بعد کھیلے اور تمغہ جیتا۔ دیپک کا کہنا ہے کہ انہوں نے پہلے کبھی نہیں سوچا تھا کہ باکسنگ میں اتنی بڑی انعامی رقم ملے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:

    IPL 2023: رنکو سنگھ کا بلا پھر چمکا، نتیش کی بھی شاندار اننگز، چنئی کو ہراکر کولکاتہ پلے آف کی ریس میں برقرار

    یہ بھی پڑھیں:

    پی سی بی نے کیا اعلان، بابر اعظم کا ہوگا سخت امتحان، اب تک اس چیلنج کے سامنے رہے ہیں ناکام

    حسام الدین کو ہے گولڈ نہیں جیتنے کا درد

    فوج کے باکسر محمد حسام الدین زخمی ہونے کی وجہ سے بدقسمت رہے اور سیمی فائنل نہیں کھیل پائے۔ انہیں اس بات کی ابھی بھی تکلیف ہے۔ وہ چھوٹتے ہی بولتے ہیں کہ گولڈ ہاتھ سے نکل گیا۔ نظام آباد کے حسام الدین آج جو کچھ بھی ہیں اس کے پیچھے ان کے والد شمس الدین کا ہاتھ ہے۔ ان کے دونوں بھائی احتشام الدین اور اعتماد الدین بھی ہندوستان کے لیے کھیل چکے ہیں۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: