ورلڈ کپ کھیلنے گیا تھا پاکستانی کرکٹر، بیوی کو الماری میں کردیتا تھا بند، مجبوری میں کرنا پڑا تھا فیصلہ

ورلڈ کپ کھیلنے گیا تھا پاکستانی کرکٹر، بیوی کو الماری میں کردیتا تھا بند، مجبوری میں لیا تھا فیصلہ (PIC: Saqlain Mushtaq/Instagram)

ورلڈ کپ کھیلنے گیا تھا پاکستانی کرکٹر، بیوی کو الماری میں کردیتا تھا بند، مجبوری میں لیا تھا فیصلہ (PIC: Saqlain Mushtaq/Instagram)

Pakistan Saqlain Mushtaq : ثقلین مشتاق کا شمار دنیا کے بہترین اسپنرز میں ہوتا ہے۔ انہیں 'دوسرا' باؤلنگ کی ایجاد کا سہرا بھی جاتا ہے۔ ثقلین مشتاق جتنے عظیم گیند باز رہے ہیں، اتنے ہی دلچسپ انسان ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Pakistan
  • Share this:
    نئی دہلی : ثقلین مشتاق کا شمار دنیا کے بہترین اسپنرز میں ہوتا ہے۔ انہیں 'دوسرا' باؤلنگ کی ایجاد کا سہرا بھی جاتا ہے۔ ثقلین مشتاق جتنے عظیم گیند باز رہے ہیں، اتنے ہی دلچسپ انسان ہیں۔ ان کے کئی قصے کرکٹ کی دنیا میں مشہور ہیں۔ ثقلین مشتاق کا 1999 کا واقعہ کافی دلچسپ ہے، جس میں وہ اپنی بیوی کو الماری میں بند کر دیا کرتے تھے۔ اس کا انکشاف خود ثقلین مشتاق نے ایک انٹرویو کے دوران کیا تھا۔ ثقلین مشتاق نے رونق کپور کے شو 'بیانڈ دی فیلڈ' میں بتایا تھا کہ انہوں نے انگلینڈ میں 1999 کے ورلڈ کپ کے دوران اپنی بیوی کو اپنے ہوٹل کے کمرے کی الماری میں چھپا دیا تھا۔ در اصل 1999 کے ورلڈ کپ کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ نے اچانک کھلاڑیوں سے کہا کہ وہ ٹورنامنٹ کے وسط میں اپنے اہل خانہ کو واپس بھیج دیں، لیکن ثقلین نے اس پر عمل نہیں کرنے کا فیصلہ کیا۔

    ثقلین مشتاق نے بتایا کہ دراصل میری شادی دسمبر 1998 میں ہوئی تھی۔ میری اہلیہ لندن میں رہتی تھیں، اس لئے 1999 کے ورلڈ کپ کے دوران میں اپنی اہلیہ کے ساتھ رہا۔ میرا ایک مقررہ اصول تھا کہ دن کے وقت ٹیم کے ساتھ ایک حقیقی پیشہ ور کی طرح سخت محنت اور ٹریننگ کرو اور شام کو اپنی بیوی کے ساتھ وقت گزارو۔

    ثقلین مشتاق کا مزید کہنا تھا کہ 'لیکن انہوں نے اچانک کہا کہ ہمارے اہل خانہ کو واپس بھیج دیا جائے گا۔ تو میں نے اپنے ہیڈ کوچ رچرڈ پائبس سے کہا کہ سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے، پھر یہ تبدیلی کیوں؟ میں ان لوگوں میں سے ہوں جو چیزوں کو جوں کا توں رکھنا پسند کرتے ہیں اور بغیر کسی وجہ کے نئی چیزوں کو آزمانے کی ضرورت محسوس نہیں کرتے۔ میں نے فیصلہ کیا کہ میں اس پر عمل نہیں کروں گا۔

    1999 کے ورلڈ کپ میں زمبابوے کے خلاف ہیٹ ٹرک کرنے والے ثقلین مشتاق کا مزید کہنا تھا کہ مینیجر، کوچ ہمارے کمرے میں آکر تلاشی لیتے تھے۔ کچھ کھلاڑی بھی بات کرنے کیلئے آتے تھے۔ چنانچہ ایک دن جب میں نے دروازے پر دستک سنی تو میں نے اپنی اہلیہ سے کہا کہ جا کر الماری کے اندر چھپ جاؤ۔ منیجر آیا، ایک نظر ڈالی اور واپس چلا گیا۔ دیگر افسران آئے اور واپس چلے گئے۔ اور اس سب کے درمیان میری بیوی الماری میں ہی چھپی رہی۔ پھر اظہر (محمود) اور محمد یوسف اس نئے ضابطہ کے بارے میں مجھ سے بات کرنے کیلئے آئے۔ انہیں شک ہوگیا کہ میری بیوی کمرے میں ہی ہے۔ ان کے اصرار پر میں مان گیا۔ اس لئے میں نے اپنی بیوی کو الماری سے باہر آنے کیلئے کہا۔

    یہ بھی پڑھئے: افغانستان کے ہاتھوں ملی ہار کے بعد پاکستانی کپتان شاداب خان کا حیران کن بیان، کہی یہ بات


    یہ بھی پڑھئے: افغانستان کے ہاتھوں پاکستان کی شرمناک ہار، گنوائی ٹی ٹوینٹی سیریز، پاک ٹیم میں مچا ہنگامہ!


    سابق پاکستانی کرکٹر کا مزید کہنا تھا کہ میں اس سے بچنے میں کامیاب رہا کیونکہ فائنل میں آسٹریلیا سے ہارنے کے بعد ماحول کافی خراب تھا، ہر کوئی اداس تھا۔ میں اپنے ہوٹل واپس گیا، چیک آؤٹ کیا اور اپنی بیوی سے کہا کہ وہ میرے اپارٹمنٹ میں چلی جائے، جو لندن میں بھی تھا۔ دراصل میں کاؤنٹی کرکٹ کھیلتا تھا، اس لئے انہوں نے مجھے وہاں ایک اپارٹمنٹ دیا تھا۔

    بتا دیں کہ ثقلین مشتاق نے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 49 ٹیسٹ اور 169 ون ڈے میچوں میں بالترتیب 208 اور 288 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: