اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بڑی خبر: آئی پی ایل 2022 میں کھیلیں گی 10 ٹیمیں، مئی میں ہوگی نیلامی

    آئی پی ایل 2022 میں کھیلیں گی 10 ٹیمیں، مئی میں ہوگی نیلامی

    آئی پی ایل 2022 میں کھیلیں گی 10 ٹیمیں، مئی میں ہوگی نیلامی

    آئی پی ایل میں 2022 سے 10 ٹیمیں حصہ لیں گی۔ اس کے لئے ہندوستانی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے آئی پی ایل 2021 کے آخری مرحلے کے دوران مئی کے مہینے میں نیلامی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    • Share this:
      نئی دہلی: انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2022 سے 10 ٹیمیں حصہ لیں گی۔ اس کے لئے ہندوستانی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے آئی پی ایل 2021 کے آخری مرحلے کے دوران مئی کے مہینے میں نیلامی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی سی سی آئی صدر سوربھ گانگولی، سکریٹری جے شاہ سمیت بی سی سی آئی کے اعلیٰ افسران نے ہفتہ کو سال کی شروعات میں آئی پی ایل آرگنائزنگ کمیٹی کے ذریعہ متعدد پالیسی فیصلوں پر غوروخوض کے لئے ہفتہ کو ایک میٹنگ کی گئی۔

      بی سی سی آئی کے ایک افسر نے خفیہ رکھنے کی شرط پر کہا ’اگلے سال سے آئی پی ایل میں 10 ٹیمیں ہوں گی اور اس سال مئی کے ماہ تک نئی فرنچائزی کی بولی عمل اور اس سے منسلک مختلف چیزوں کو آخری شکل دے دی جائے گی’۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار ٹیمیں طے ہوجائیں گی تو وہ اپنا آپریشنل کام شروع کرسکتی ہیں، جس میں کافی وقت لگتا ہے۔

      اڈانی اور گوینکا خریدیں گے نئی ٹیمیں

      آئی پی ایل کی 2 نئی ٹیموں کے مالک کون ہوں گے یہ سوال سبھی کے لئے کافی دلچسپ ہے۔ خبروں کے مطابق، آئی پی ایل ٹیم خریدنے کی دوڑ میں اڈانی گروپ اور سنجیو گوینکا آگے رہیں گے۔ آئی پی ایل میں ایک ٹیم احمد آباد کی ہو سکتی ہے، جسے خریدنے کی منشا اڈانی گروپ پہلے ہی ظاہر کرچکا ہے۔ اب تو احمد آباد میں دنیا کا سب سے بڑا کرکٹ اسٹیڈیم بھی بن چکا ہے۔

      نئے انداز میں ہوں گے میچ

      واضح رہے کہ سال 2022 میں جب 10 ٹیمیں آئی پی ایل میں کھیلتی ہوئی نظر آئیں گی تو اس کے فارمیٹ میں بھی تبدیلی ہوسکتی ہے۔ فی الحال آئی پی ایل راونڈ رابن انداز میں کھیلا جاتا ہے، جس میں ہر ٹیم ایک دوسرے سے 2-2 بار مدمقابل ہوں گی اور زیادہ پوائنٹ پانے والی 4 ٹیمیں کوالیفائر کھیلتی ہیں۔ لیکن 10 ٹیموں کے ساتھ فارمیٹ کچھ الگ ہونے کا امکان ہے، جس میں ٹیموں کو دو گروپ میں تقسیم کرنے کی بات کہی جا رہی ہے۔ حالانکہ اس  بات کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: