اپنا ضلع منتخب کریں۔

    کے ایل راہل جب لے رہے تھے سنیل شیٹی کی بیٹی کے ساتھ 7پھیرے، تبھی اس پاکستانی کرکٹر کے گھر بھی بج رہی تھی شہنائی

     شاداب کی شادی تجربہ کار پاکستانی کرکٹر ثقلین مشتاق کی بیٹی سے ہوئی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے مداحوں کو شادی سے متعلق اطلاع دی ہے۔

    شاداب کی شادی تجربہ کار پاکستانی کرکٹر ثقلین مشتاق کی بیٹی سے ہوئی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے مداحوں کو شادی سے متعلق اطلاع دی ہے۔

    شاداب کی شادی تجربہ کار پاکستانی کرکٹر ثقلین مشتاق کی بیٹی سے ہوئی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے مداحوں کو شادی سے متعلق اطلاع دی ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      پاکستانی ٹیم کے اسٹار آل راؤنڈر شاداب خان شادی کے بندھن میں بندھ گئے ہیں۔ شاداب کی شادی تجربہ کار پاکستانی کرکٹر ثقلین مشتاق کی بیٹی سے ہوئی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے مداحوں کو شادی سے متعلق اطلاع دی ہے۔ تاہم ان کی اہلیہ کے ساتھ کوئی تصویر سامنے نہیں آئی ہے۔ سوشل میڈیا پر شاداب نے ان کی پرائیویسی میں مداخلت نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ بتادیں کہ ثقلین مشتاق اس وقت پاکستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ ہیں۔

      شاداب خان نے ٹوئٹر پر لکھا کہ آج میری شادی تھی۔ یہ میری زندگی کا بڑا دن تھا۔ میں اپنی زندگی کا ایک نیا باب شروع کرنے جا رہا ہوں۔ براہ کرم میرے فیصلے کا احترام کریں، میری بیوی اور اس کے اہل خانہ کا احترام کریں۔ سب کو پیار۔"


      وراٹ کوہلی پر اٹھے سوال، ایشیا کپ سے لیکر ورلڈ کپ میں کیا دھماکہ، ابICC کا سلام


      ورلڈ چیمپئن کرکٹر کو گرل فرینڈ نے جم کر پیٹا، BCCIسے کانٹریکٹ سے ہوگا باہر! اور۔۔۔۔

      شاداب خان نے اپنے ٹویٹ کے ساتھ ایک تصویر بھی شیئر کی ہے۔ اس تصویر میں انہوں نے لکھا، ’’آج میں اپنے استاد شاکی بھائی (ثقلین مشتاق) کی فیملی کا حصہ بننے جا رہا ہوں۔ جب میں نے کرکٹ کھیلنا شروع کیا تو میں چاہتا تھا کہ میری خاندانی زندگی کھیلوں سے الگ ہو۔ میرے خاندان نے بھی عوامی زندگی سے دور رہنے کو ترجیح دی ۔ میری بیوی بھی اب یہی چاہتی ہے۔ وہ چاہتی ہے کہ اس کی زندگی پبلک نہ ہو۔ میں سب سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ان کے فیصلے کا احترام کریں۔

      شاداب خان نے مزاحیہ انداز میں آخر میں کہا کہ 'تاہم اگر آپ ہمیں سلامی دینا  چاہتے ہیں تو میں اپنا اکاؤنٹ نمبر آپ کے ساتھ شیئر کردیتا ہوں۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: