نئی دہلی : ایشین کرکٹ کونسل ( اے سی سی) کے ذرائع نے ایشیا کپ کے ملتوی ہونے اور اسی وقت دبئی میں پاکستان کے بغیر ٹورنامنٹ کے انعقاد سے وابستہ میڈیا کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اراکین ممالک کو ایسی کوئی تجویز نہیں بھیجی ہے ۔ پاکستان کی میڈیا کی ایک خبر میں دعوی کیا گیا ہے کہ اگر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نیوٹرل وینیو پر ایشیا کپ کھیلنے کیلئے راضی نہیں ہوتا ہے تو ملک سے ٹورنامنٹ کی میزبانی واپس لی جاسکتی ہے ۔ ون ڈے فارمیٹ میں ہونے والے 2023 ایشیا کپ کی میزبانی کے حقوق پی سی بی کے پاس ہیں، لیکن ہندوستانی کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی کے سکریٹری اور اے سی سی صدر جے شاہ نے واضح کیا ہے کہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم پاکستانی نہیں جائے گی۔
پی سی بی نے ایشیا کپ کی میزبانی کیلئے ہائبرڈ ماڈل کی تجویز پیش کی ہے، جہاں پاکستان اپنے مقابلے گھریلو سرزمین پر کھیلے گا جبکہ ہندوستان نیوٹرل وینیو پر کھیلے گا ، جس کے دبئی ہونے کا امکان ہے ۔ پتہ چلا ہے کہ بی سی سی آئی چاہتا ہے کہ پورا ٹورنامنٹ 2018 اور 2022 کی طرح یو اے ای میں کھیلا جائے، جہاں دبئی، شارجہ اور ابو ظہبی میں تین میدان ہیں۔ ایشیا کپ 2018 کا میزبان ہندوستان جبکہ 2022 کے ٹورنامنٹ کا میزبان سری لنکا تھا ۔
دبئی میں آئی سی سی کی میٹنگ سے ہٹ کر ہوئی گفتگو کی جانکاری رکھنے والے اے سی سی بورڈ کے ایک رکن نے پی ٹی آئی کو نام ظاہر نہیں کرنے کی شرط پر بتایا کہ پیغامات کا تبادلہ ہوا ہے، لیکن ایشیا کپ کو ملتوی کرنے پر کوئی گفتگو یا تجویز پیش نہیں کی گئی ۔
ذرائع نے کہا کہ دوسری بات اگر ایشیا کپ رد ہوتا ہے تو پہلے پی سی بی کو مطلع کیا جائے گا ۔ اب تک ایسا کچھ نہیں ہوا ہے ۔ اے سی سی صدر نے اب تک کوئی بھی آفیشیل فیصلہ نہیں کیا ہے ۔ ٹورنامنٹ کو ملتوی یا رد کرنے کیلئے اے سی سی کو ایگزیکٹو بورڈ کی میٹنگ بلانی ہوگی ۔ صدر سات دن میں میٹنگ (ورچوئل یا آف لائن) بلا سکتا ہے ۔ اب تک ایسی کسی میٹنگ کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا ہے۔
اے سی سی ذرائع نے کہا کہ جہاں تک انہیں جانکاری ہے کہ پی سی بی، اے سی سی اور بی سی سی آئی کے درمیان گزشتہ آفیشیل ای میل میں ہندوستانی ٹیم کو دعوت نامہ بھیجا گیا تھا، جس میں بہترین سیکورٹی انتظامات اور مہمان نوازی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے ۔
لیکن یقیناً موجودہ حساس ماحول میں ہندوستان کے لئے پاکستان کا دورہ کرنا مشکل ہے۔ ایک اور مسئلہ براڈکاسٹ کنٹریکٹ کے لئے سرکاری براڈکاسٹر کی جانب سے رقم کی ادائیگی کا ہے، جس میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کم از کم دو میچز شامل ہیں۔ اگر دونوں ٹیمیں فائنل میں پہنچ گئیں تو تیسرا میچ بھی کھیلا جائے گا۔
ذرائع نے کہا کہ اگر اے سی سی کے صدر کی جانب سے ایگزیکٹیو بورڈ کی میٹنگ بلانے کے بعد ایشیا کپ منسوخ کر دیا جاتا ہے، تو اس کا اثر نہ صرف پاکستان کی ورلڈ کپ میں نمائندگی پر پڑے گا، بلکہ پی سی بی کے مستقبل کے ٹور کیلنڈر اور سری لنکا، افغانستان یا بنگلہ دیش کے ساتھ دو طرفہ تعلقات بھی متاثر ہوں گے۔ صورتحال کافی نازک ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔