انگلینڈ کی ٹیم 17 سال بعد پاکستان کی سرزمین پر ٹیسٹ میچ کھیلنے پہنچی ہے۔ تین میچوں کی سیریز یکم دسمبر سے شروع ہوگی۔ آخری بار انگلینڈ نے 2005 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ تب پاکستان نے ٹیسٹ سیریز 2-0 سے جیتی تھی۔ حالانکہ اس بار انگلینڈ کی ٹیم کافی مضبوط نظر آرہی ہے۔ کوچ برینڈن میک کولم نے بھی سیریز کے آغاز سے پہلے پاکستان کو خبردار کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگلش ٹیم اپنے کھیلنے کے طریقے میں کسی بھی طرح کی تبدیلی نہیں کرے گی اور اٹیکنگ اپروچ کو جاری رکھے گی۔
اس سال مئی میں انگلینڈ کا ٹیسٹ کوچ بننے کے بعد میک کولم نے ٹیم کے کھیل کا انداز بدل دیا ہے اور ان کے اٹیکنگ اپروچ کو بھی کافی کامیابی ملی ہے۔ انگلینڈ نے مئی سے اب تک کھیلے گئے سات میں سے چھ ٹیسٹ میچ جیتے ہیں۔ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ یکم دسمبر سے راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔ دوسرا ٹیسٹ میچ 9 سے 13 دسمبر تک ملتان میں جبکہ آخری ٹیسٹ میچ 17 سے 21 دسمبر تک کراچی میں کھیلا جائے گا۔
جیت کے لیے ہار کا خطرہ بھی مول لیں گے۔
بی بی سی اسپورٹس سے بات کرتے ہوئے میک کولم نے کہا کہ ہم نتائج کے لیے زور دیں گے۔ ایک وقت ایسا آتا ہے جب آپ کو جیتنے کے لیے ہار کا خطرہ مول لینا پڑتا ہے اور اگر پاکستان ہمیں ہرانے کے لیے کافی ہے تو یہ اور بھی بہتر ہے۔ میک کولم چاہتے ہیں کہ ٹیسٹ کرکٹ اپنے موجودہ ماحول میں ترقی کرے اور شائقین اس سے لطف اندوز ہوں۔ حالانکہ ٹیسٹ سیریز کے آغاز سے قبل ہی انگلینڈ کو جھٹکا لگا۔ فاسٹ باؤلر مارک ووڈ انجری کے باعث پہلے ٹیسٹ سے باہر ہو گئے ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔