ہربھجن سنگھ نے بی سی سی آئی کو دی صلاح اگر وہ سہواگ کو چیف سلیکٹر بنانا چاہتے ہیں تو...

ہربھجن سنگھ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کے تجربہ کار سابق کرکٹرز چیف سلیکٹر کے کردار میں کیوں نہیں آتے۔ اس کے لیے وریندر سہواگ کی مثال دیتے ہوئے انھوں نے کہا، ’’ایک بڑا کھلاڑی، جس نے اکثر کرکٹ کھیلا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی: ہندوستان کے سابق آف اسپنر ہربھجن سنگھ کا خیال ہے کہ اگر بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) بڑے ناموں کو سلیکٹر کے طور پر لینا چاہتا ہے تو چیف سلیکٹر کی تنخواہ ہیڈ کوچ کے برابر ہونی چاہیے۔ رپورٹس کے مطابق مینز کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر کی تنخواہ ایک کروڑ سالانہ ہے جبکہ سلیکشن کمیٹی کے باقی ممبران کو 90 لاکھ روپے سالانہ ملتے ہیں۔ وہیں کہا جاتا ہے کہ ٹیم انڈیا کے موجودہ کوچ راہول ڈراوڑ سالانہ 7 کروڑ روپے سے زیادہ تنخواہ لے رہے ہیں۔

    ہربھجن سنگھ نے انڈین ایکسپریس کے آئیڈیا ایکسچینج سیشن میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کے تجربہ کار سابق کرکٹرز چیف سلیکٹر کے کردار میں کیوں نہیں آتے۔ اس کے لیے وریندر سہواگ کی مثال دیتے ہوئے انھوں نے کہا، ’’ایک بڑا کھلاڑی، جس نے اکثر کرکٹ کھیلا ہے۔ وہ سلیکٹر کی سطح پر بہت سے مسائل حل کر سکتا ہے۔ لیکن وہ یہ موقع کیوں نہیں اٹھاتا؟

    قد کا آدمی، جس نے اکثر کھیل کھیلا ہے، سلیکٹر کی سطح پر بہت سے مسائل کو حل کرے گا لیکن وہ موقع کیوں نہیں لیتے؟ میں وریندر سہواگ کی مثال دوں گا۔ اگر آپ وریندر سہواگ کو چیف سلیکٹر بنانے کے لیے کہتے ہیں تو اس عہدے کی تنخواہ دیکھنے کی ضرورت ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ ہندوستان میں چیف سلیکٹرز کتنا کماتے ہیں لیکن اگر سہواگ کمنٹری میں ہیں یا کرکٹ کے دیگر پیشوں میں ہیں تو امکان ہے کہ وہ زیادہ پیسے کما رہے ہوں گے۔"

    1 سینیئر، 3جونیئر، راہل دراوڑ کے ایک اشارے پر 4 کھلاڑیوں کی قسمت کافیصلہ، جانئے کس کی ہوگی انٹری

    ہماری بھی عزت ہے ورلڈ کپ کھیلنے ہندوستان نہیں جائیں گے، BCCI کو پھر ملی دھمکی

    گر آپ چیف سلیکٹر کی نوکری کے لیے سہواگ کو چاہتے ہیں ان کے جیسے قد والے کسی کھلاڑی کو چاہتے ہیں، تو پیسہ خرچ کرنا اہم ہوگا۔ اگر آپ پیسے خرچ نہیں کرتے ہیں، تو آپ کو ایسے کھلاڑیوں میں سے سلیکٹرز کا انتخاب کرنا ہوگا جو شاید صرف ایک سال کھیلے ہوں اور شاید ہوسکتا ہے وہ اتنے بڑے نام نہ ہوں۔ اگر راہول ڈراوڑ جیسے شخص کو کوچ بنایا جاتا ہے، تو چیف سلیکٹر بھی اسی قد کا ہونا چاہیے، جس کی آواز میں طاقت ہو، جس کے وجود میں دم ہو۔

    بتادیں کہ ہندوستانی سینئر مردوں کی ٹیم اس وقت چیف سلیکٹر کے بغیر ہے۔ سابق فاسٹ بولر چیتن شرما نے اسٹنگ آپریشن کے بعد عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ چیتن شرما نے اسٹنگ آپریشن میں بی سی سی آئی، کھلاڑیوں کے بارے میں کئی چونکا دینے والے انکشافات کیے تھے جس کے بعد ان پر مسلسل انگلیاں اٹھ رہی تھیں۔

    جب چیف سلیکٹر کا عہدہ سنبھالنے کے بارے میں پوچھا گیا تو ہربھجن سنگھ نے کہا کہ اگر کوچ اور سلیکٹر کو برابر معاوضہ دیا جاتا ہے تو کیوں نہیں؟ جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر انہیں چیف سلیکٹر کا عہدہ دیا جائے تو کیا وہ اس کے لیے تیار ہوں گے؟ سابق کرکٹر نے کہا کہ یہ تنخواہ پر منحصر ہوگا۔

    ہربھجن سنگھ نے کہا، ’’چلئے دیکھتے ہیں۔ اگر معاملات آگے بڑھتے ہیں، اور کوچ اور سلیکٹر کو برابر پیسہ دیا جاتا ہے، تو کیوں نہیں؟ کوچ کا کام ٹیم کے ساتھ رہنا اور ٹیم کے ارد گرد منصوبہ بندی کرنا ہے۔ لیکن ٹیم کا انتخاب بھی اتنا ہی اہم ہے۔ آپ کو بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کرنا ہے، اور اگر آپ ان کھلاڑیوں کو منتخب نہیں کرتے جن کی کوچ یا کپتان کو ضرورت ہے، تو چیف سلیکٹر کے عہدے کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔"
    Published by:Sana Naeem
    First published: