اپنا ضلع منتخب کریں۔

    PAK vs NZ: پلیئنگ ایلیون سے باہر رضوان کیسے بن گئے کپتان؟ کراچی ٹیسٹ کے تیسرے دن ہوا فل آن ڈراما

    PAK vs NZ: پلیئنگ ایلیون سے باہر رضوان کیسے بن گئے کپتان؟ کراچی ٹیسٹ کے تیسرے دن ہوا فل آن ڈراما (Mohammed rizwan instagram)

    PAK vs NZ: پلیئنگ ایلیون سے باہر رضوان کیسے بن گئے کپتان؟ کراچی ٹیسٹ کے تیسرے دن ہوا فل آن ڈراما (Mohammed rizwan instagram)

    Pakistan vs New Zealand karachi test, 3rd Day: تیسرے دن بابر کے میدان پر نہیں اترنے کے بعد پاکستانی ٹیم کی کپتانی کون کررہا ہے؟ اس کو لے کر بھی زبردست کنفیوزن پیدا ہوگیا ۔ کیونکہ بطور متبادل کھلاڑی فیلڈنگ کیلئے اترے رضوان اسٹینڈ ان کپتان کی ذمہ داری نبھاتے نظر آئے ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Pakistan
    • Share this:
      نئی دہلی : پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کراچی میں دو ٹیسٹ کی سیریز کا پہلا میچ کھیلا جارہا ہے ۔ اس ٹیسٹ کے تیسرے دن بدھ کو میدان پر ٹیم کے ریگولر کپتان بابر اعظم طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے فیلڈنگ کیلئے نہیں اترے۔ ان کی جگہ محمد رضوان بطور متبادل فیلڈنگ کے لئے آئے جبکہ انہیں اس ٹیسٹ کی پلیئنگ ایلیون میں شامل نہیں کیا گیا تھا ۔ وہ ٹیم کے نائب کپتان ہیں ۔ ان کی غیر حاضری میں ٹیم مینجمنٹ نے کسی بھی کھلاڑی کو اس ٹیسٹ میں نائب کپتان کی ذمہ داری نہیں سونپی تھی ۔ ایسے میں تیسرے دن بابر کے میدان پر نہیں اترنے کے بعد پاکستانی ٹیم  کی کپتانی کون کررہا ہے؟ اس کو لے کر بھی زبردست کنفیوزن پیدا ہوگیا ۔ کیونکہ بطور متبادل کھلاڑی فیلڈنگ کیلئے اترے رضوان اسٹینڈ ان کپتان کی ذمہ داری نبھاتے نظر آئے ۔

      ای ایس پی این کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق ٹیم انتظامیہ نے شروع میں یہ بتایا تھا کہ رضوان ٹیم کے نائب کپتان ہیں اور وہ ہی بابر کی غیر موجودگی میں ایکٹنگ کپتان کا کردار نبھا رہے ہیں ، جب ڈی آر ایس لینے کی باری آئی تو سابق کپتان اور چار سال بعد اس ٹیسٹ کے ذریعہ پاکستان کی ٹیم میں واپسی کرنے والے وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد یہ ذمہ داری نبھاتی نظر آئے ۔ اسی وجہ سے کافی دیر تک یہ سمجھ ہی نہیں آیا کہ تیسرے دن پاکستان کی کپتانی رضوان کررہے ہیں یا پھر یہ ذمہ داری سرفراز نبھا رہے ہیں ۔

      کراچی ٹیسٹ کے تیسرے دن نیوزی لینڈ کی اننگز کے 53 ویں اوور میں نعمان علی کی گیند ڈیوین کانوے کے پیڈ پر لگی ۔ انہوں نے ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی، لیکن امپائر نے ناٹ آوٹ قرار دیا ۔ اس کے بعد وکٹ کیپر سرفراز نے فورا نعمان سے بات کرکے ریویو مانگا ۔ عام طور پر میدان پر کپتان ہی ریویو لیتا ہے ، لیکن اس موقع پر سرفراز نے ریویو لیا اور یہ ٹیم کے حق میں آیا اور ٹی وی ری پلے میں یہ نظر آیا کہ گیند سیدھی مڈل اسٹمپ سے جاکر ٹکراتی ، اس کے بعد کانوے کو پویلین لوٹنا پڑا ۔

      اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پاکستانی ٹیم کو آئی سی سی کا قانون نہیں پتہ تھا کہ متبادل کھلاڑی میدان پر کپتان کا کردار نہیں نبھا سکتا ہے ۔ بعد میں پاکستان کی ٹیم انتظامیہ کو یہ جانکاری دی گئی کہ متبادل کھلاڑی میدان پر ٹیم کی کمان نہیں سنبھال سکتا ہے ۔ اس کے بعد یہ واضح ہوا کہ رضوان نہیں بلکہ سرفراز احمد بابر کی غیر حاضری میں تیسرے دن کارگزار کپتان کا کردار نبھا رہے ہیں ۔

      یہ بھی پڑھئے: ون ڈے ورلڈ کپ کیلئے پاکستانی ٹیم ہندوستان آئے گی یا نہیں؟ نئے PCB چیئرمین نے دیا یہ جواب


      یہ بھی پڑھئے: اتنا بڑا نام پھر پھی ادھوری ہے یہ خواہش ..... پھر اتنے قریب پہنچ کر چوک گئے بابر اعظم



      کیا ہے آئی سی سی کا قانون؟

      کرکٹ کے قانون بنانے والے ادارے ایم سی سی کے رول ۔۔۔۔ کے مطابق ایک متبادل کھلاڑی نہ تو گیند بازی کرسکتا ہے اور نہ ہی میدان پر کپتان کا کردار نبھا سکتا ہے ، لیکن امپائر کی رضامندی کے بعد وکٹ کیپر کا کردار ضرور نبھا سکتا ہے ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: