IPL شائقین کو وارننگ، اسٹیڈیم میں CAA-NRCمخالف بینرز لے جانے پر پابندی، ہوگی کارروائی

  یہ عام طور پر بی سی سی آئی (ہندوستانی کرکٹ بورڈ) سے مشورہ کرنے کے بعد کیا جاتا ہے، کیونکہ کھیلوں کا ایونٹ کسی بھی حساس سیاسی یا پالیسی مسائل کو فروغ دینے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

یہ عام طور پر بی سی سی آئی (ہندوستانی کرکٹ بورڈ) سے مشورہ کرنے کے بعد کیا جاتا ہے، کیونکہ کھیلوں کا ایونٹ کسی بھی حساس سیاسی یا پالیسی مسائل کو فروغ دینے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

یہ عام طور پر بی سی سی آئی (ہندوستانی کرکٹ بورڈ) سے مشورہ کرنے کے بعد کیا جاتا ہے، کیونکہ کھیلوں کا ایونٹ کسی بھی حساس سیاسی یا پالیسی مسائل کو فروغ دینے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    پے ٹی ایم انسائیڈر، چنئی سپر کنگز، دہلی کیپٹلز، گجرات ٹائٹنز، لکھنؤ سپر جائنٹس، سن رائزرز حیدرآباد، راجستھان رائلز اور پنجاب کنگز کا ٹکٹ پارٹنر ہے۔ اس نے کچھ 'ممنوعہ اشیاء' کی فہرست جاری کی ہے اور ان میں سے ایک کا تعلق CAA سے ہے۔ این آر سی کا احتجاج، بینر لگے ہوئے ہیں۔

    یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ یہ ایڈوائزری ان فرنچائززی کی طرف سے جاری کی گئی ہے جو اپنے اپنے گھریلو میچوں کی ٹکٹ کی دیکھ بھال کرتی ہے۔ یہ عام طور پر بی سی سی آئی (بھارتی کرکٹ بورڈ) سے مشورہ کرنے کے بعد کیا جاتا ہے، کیونکہ کھیلوں کا ایونٹ کسی بھی حساس سیاسی یا پالیسی مسائل کو فروغ دینے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: آئی پی ایل میں خونخوار بلے بازی سے اجنکیا رہانے نے WTC Final میں بنائی جگہ اب رن کو ترسے

    جب دہلی اور ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے ایک سینئر عہدیدار سے اس مشاورت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، 'ٹکٹ دینا مکمل طور پر فرنچائزی کے دائرہ اختیار میں ہے۔ ہم صرف سہولت کار ہیں جو انہیں اسٹیڈیم فراہم کرتے ہیں۔ ٹکٹ سے متعلق ایڈوائزری میں ہمارا کوئی کردار نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: وراٹ کوہلی نے قبول کی اپنی غلطیاں، کپتانی پر دی صفائی، بولے: مجھے قبول کرنے میں کو شرم نہیں ہے کہ۔۔۔

    آر سی بی کیلئے فلاپ ہورہے تھے 5 تجربہ کار کھلاڑی ، رلیز ہونے پر بن گئے خطرناک ، ایک نے جتایا خطاب

     

    یہ بھی پڑھیں: پی سی بی کو ورلڈکپ کھیلنے کیلئے چاہئے کس کی منظروی؟ آئی سی سی  نے دیا اپڈیٹ، ہندوستان آنا ابھی طے نہیں

    وہیں آئی پی ایل کی ایک فرنچائز کے نمائندے نے کہا کہ ممنوعہ اشیاء پر کوئی بھی مشاورت ہمیشہ بی سی سی آئی سے مشاورت کے بعد کی جاتی ہے۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: