اپنا ضلع منتخب کریں۔

    رضوان اور بابر کیا .... اس معاملہ میں تو ڈیوڈ وارنر سمیت کئی لیجنڈوں سے آگے ہیں سرفراز احمد

    رضوان اور بابر کیا .... اس معاملہ میں تو ڈیوڈ وارنر سمیت کئی لیجنڈوں سے آگے ہیں سرفراز احمد (AFP)

    رضوان اور بابر کیا .... اس معاملہ میں تو ڈیوڈ وارنر سمیت کئی لیجنڈوں سے آگے ہیں سرفراز احمد (AFP)

    PAK vs NZ : نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں سرفراز سنچری بنانے سے تو چوک گئے ، مگر انہوں 86 رنز کی بہترین اننگز کھیلی ۔ سرفراز نے بابر اعظم کے ساتھ مل کر پاکستان کی ٹیم کو بحران سے باہر نکالا اور بڑے اسکور تک پہنچایا ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Pakistan
    • Share this:
      نئی دہلی : سرفراز احمد کی کہانی کے تین اہم پہلو ہیں ۔ صبر، خود پر یقین اور امید۔ کپتانی جانے اور ٹیم میں جگہ گنوانے کے تقریبا چار سال بعد ایسی واپسی آسان نہیں تھی ۔ پاکستان کی کرکٹ دنیا میں کافی لوگ یہ مان چکے تھے کہ سرفراز کی ٹیم میں کبھی واپسی نہیں ہوگی ۔ کپتان بابر اعظم اور رضوان احمد کی جگل بندی اس اندیشہ کو اور پختہ کررہی تھی، لیکن جس طرح سرفراز لوٹے وہ یہ بتانے کیلئے کافی ہے کہ اس وکٹ کیپر کے صبر کی سطح کیا ہے ۔ کراچی ٹیسٹ میں ان کا ایک خاص ریکارڈ بھی سامنے آیا ، جس میں وہ آسٹریلیائی لیجنڈ بلے باز ڈیوڈ وارنر اور لبوشین سے آگے ہیں ۔

      نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں سرفراز سنچری بنانے سے تو چوک گئے ، مگر انہوں 86 رنز کی بہترین اننگز کھیلی ۔ سرفراز نے بابر اعظم کے ساتھ مل کر پاکستان کی ٹیم کو بحران سے باہر نکالا اور بڑے اسکور تک پہنچایا ۔ اس صدی میں ٹیسٹ کرکٹ میں اسپنروں کے خلاف سب سے زیادہ اسٹرائیک ریٹ کی بات آتی ہے تو سرفراز کئی لیجنڈوں سے آگے نظر آتے ہیں ۔ ٹیسٹ فارمیٹ میں اسپنروں کے خلاف سرفراز احمد کا اسٹرائیک ریٹ 82.34 کا ہے ۔ اس معاملہ میں ملتان کے سلطان وریندر سہوگ (92.92) اور ریشبھ پنت (86.70)ہی ان سے آگے ہیں ۔

      وہیں آسٹریلیا کے سابق وکٹ کیپر بلے باز ایڈم گلگرسٹ (77.81) ، مارنس لبوشین (70.56) اور ڈیوڈ وارنر (69.61) سرفراز احمد سے پیچھے ہیں ۔ ٹیم انڈیا کے آل راوندر رویندر جڈیجہ (69.40) ، سری لنکا کے سنت جے سوریہ (67.72)، ساوتھ افریقہ کے کوئنٹن ڈی کاک (67.42) اور آسٹریلیا کے میتھیو ہیڈن (67.04) بھی اسپنروں کے خلاف اسٹرائیک ریٹ کے معاملہ میں سرفراز احمد سے پیچھے ہیں ۔ سرفراز کا یہ اعداد و شمار صرف 50 ٹیسٹ میچوں کا ہے جبکہ دیگر بلے باز ان سے کہیں زیادہ ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں ۔ حالانکہ ون ڈے اور ٹی ٹوینٹی میں پاکستانی وکٹ کیپر بلے باز کی پرفارمنس ٹیسٹ فارمیٹ جیسی نہیں ہے ۔

      یہ بھی پڑھئے: شادی کے بعد پاکستانی کرکٹر حارث روف کے ساتھ ہوا کچھ ایسا، خود آکر اب دینی پڑی وضاحت


      یہ بھی پڑھئے: بابر اعظم نے بدل دی پاکستان کرکٹ کی تاریخ، لیجنڈوں کو پیچھے چوڑ بنے نئے کنگ



      بتادیں کہ سرفراز احمد نے کراچی ٹیسٹ سے پہلے اپنا آخری ٹیسٹ میچ 11 جنوری 2019 کو جوہانسبرگ میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلا تھا ۔ اس ٹیسٹ میچ میں میں انہوں نے نصف سنچری بنانے کے ساتھ ہی وکٹ کے پیھچے 10 کیچ پکڑے تھے ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: