ادھار کے جوتے میں دیا ٹرائل، سات سمندر پار ہندوستانی نے دی پناہ، تب پاکستان کو ملا یہ طوفانی گیند باز
ادھار کے جوتے میں دیا ٹرائل، سات سمندر پار ہندوستانی نے دی پناہ، تب پاکستان کو ملا یہ طوفانی گیند باز ۔ (Instagram)
Cricket News: ہر دور میں پاکستان کرکٹ ٹیم میں طوفانی گیند بازوں کی پوری فوج موجود رہی ہے۔ موجودہ دور میں حارث رؤف ایسے گیند باز ہیں، جو 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آسانی سے گیند بازی کرتے ہیں۔ تاہم بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ حارث رؤف کا پروفیشنل کرکٹر بننے کا سفر ٹیپ بال کرکٹ سے شروع ہوا تھا۔
نئی دہلی : پاکستان تیز گیند بازوں کی سرزمین رہی ہے۔ ہر دور میں پاکستان کرکٹ ٹیم میں طوفانی گیند بازوں کی پوری فوج موجود رہی ہے۔ موجودہ دور میں حارث رؤف ایسے گیند باز ہیں، جو 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آسانی سے گیند بازی کرتے ہیں۔ تاہم بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ حارث رؤف کا پروفیشنل کرکٹر بننے کا سفر ٹیپ بال کرکٹ سے شروع ہوا تھا۔ وہ پہلے شوقیہ کے طور پر کرکٹ کھیلتے تھے، لیکن لاہور قلندرز کیلئے ٹرائلز کے بعد حارث کی زندگی بدل گئی اور انہیں یقین ہو گیا کہ وہ واقعی ایک پروفیشنل کرکٹر بن سکتے ہیں۔
حارث رؤف نے حال ہی میں کرک وِک کے پوڈ کاسٹ میں ٹیپ بال کرکٹ سے پاکستانی ٹیم تک پہنچنے کے سفر کے بارے میں بتایا۔ حارث کے مطابق میں نے ٹیپ بال کرکٹ سے شروعات کی تھی۔ اس وقت میں کالج میں پڑھ رہا تھا۔ فیس کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ دیگر اخراجات بھی اٹھانے پڑتے تھے۔ تب میں نے ٹیپ بال کرکٹ کھیلنی شروع کر دی۔ جلد ہی میں میری شناخت ایک طوفانی گیند باز کے طور پر ہوگئی۔ اس کے بعد میں نے ہر اوور کے پیسے لینے شروع کر دئے۔ میں ایک اوور کے 5 سے 10 ہزار روپے لیتا تھا۔ حالانکہ لاہور قلندرز کے ٹرائلز کے دوران مجھے لگا کہ میں ایک پروفیشنل کرکٹر بن سکتا ہوں۔ اپنے ٹرائلز کی کہانی سناتے ہوئے حارث رؤف نے کہا کہ دوست کو ٹرائلز دینا تھا۔ وہ مجھے ساتھ لے کر گیا۔ اس نے مجھ سے کہا کہ تم بھی ٹرائل دیدو ، تب میرے پاس اسپائیکس بھی نہیں تھے۔ میں نے میدان میں کسی سے جوتے مانگے اور وہ پہن کر گیند بازی کی۔ میں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے والے گیند بازوں سے زیادہ تیز گیند پھینک رہا تھا۔ اسی وقت مجھے لگا کہ میں ایک پیشہ ور کرکٹر بن سکتا ہوں اور یہیں سے میرا پروفیشنل کرکٹر بننے کا سفر شروع ہوا۔
لاہور قلندرز میں منتخب ہونے کے بعد حارث کو آسٹریلیا جانے کا موقع ملا تھا۔ انھوں نے اس انٹرویو میں وہاں کے تجربے کے بارے میں بتایا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں کھیلنا میرے لیے ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔ باقی کھلاڑی واپس آ چکے تھے۔ مجھے وہاں کے کلب سے 6 ماہ کا معاہدہ ملا تھا۔ اس کے بعد میں وہیں رک گیا تھا۔ لیکن یہ میرے لئے آسان نہیں تھا۔ کیونکہ میں وہاں کسی کو نہیں جانتا تھا۔ اس وقت وہاں رہنے والے پاکستانی لوگوں نے میری مدد کی۔ اسی دوران بگ بیش لیگ میں ہوبارٹ ہریکینز کے لئے کھیلتے ہوئے ایک ہندوستانی نے بھی مجھے اپنے کمرے میں رکھا تھا۔ میں اسے آج تک نہیں بھولا ہوں ۔
بگ بیش لیگ اور پھر پاکستان کی گھریلو کرکٹ میں زبردست کارکردگی کے بعد حارث نے 2020 میں پاکستان کے لئے ون ڈے اور ٹی 20 دونوں میں ڈیبیو کیا تھا۔ ساتھ ہی گزشتہ سال دسمبر میں حارث نے پاکستان کیلئے ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا۔ تاہم وہ ڈیبیو ٹیسٹ میں ہی زخمی ہو گئے تھے۔ حارث پاکستان کیلئے اب تک 18 ون ڈے اور 57 ٹی ٹوینٹی میچز کھیل چکے ہیں۔ اس میں انہوں نے بالترتیب 30 اور 72 وکٹیں لی ہیں۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔