اپنا ضلع منتخب کریں۔

    آئی سی سی نے Pakistan کو دیا جھٹکا، راولپنڈی کی پچ پر اٹھا دیئے سوال، لگ سکتی ہے پابندی!

     آسٹریلیا کی ٹیم 24 سال بعد پاکستان کا دورہ کر رہی ہے۔ پہلا ٹسٹ (Pakistan vs Australia) ڈرا رہا تھا، لیکن 5 دن کے میچ میں صرف 14 وکٹ گرے تھے اور 1187 رن بنے تھے۔ اس کے بعد پی سی بی (PCB) کے چیئرمین رمیز راجہ نے مایوسی کا اطہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے ٹسٹ کو فروغ نہیں ملے گا۔ اس درمیان آئی سی سی (ICC) نے راولپنڈی کی پچ کو اوسط سے نیچے مانا ہے اور ایک ڈی میرٹ پوائنٹ دیا ہے۔

    آسٹریلیا کی ٹیم 24 سال بعد پاکستان کا دورہ کر رہی ہے۔ پہلا ٹسٹ (Pakistan vs Australia) ڈرا رہا تھا، لیکن 5 دن کے میچ میں صرف 14 وکٹ گرے تھے اور 1187 رن بنے تھے۔ اس کے بعد پی سی بی (PCB) کے چیئرمین رمیز راجہ نے مایوسی کا اطہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے ٹسٹ کو فروغ نہیں ملے گا۔ اس درمیان آئی سی سی (ICC) نے راولپنڈی کی پچ کو اوسط سے نیچے مانا ہے اور ایک ڈی میرٹ پوائنٹ دیا ہے۔

    آسٹریلیا کی ٹیم 24 سال بعد پاکستان کا دورہ کر رہی ہے۔ پہلا ٹسٹ (Pakistan vs Australia) ڈرا رہا تھا، لیکن 5 دن کے میچ میں صرف 14 وکٹ گرے تھے اور 1187 رن بنے تھے۔ اس کے بعد پی سی بی (PCB) کے چیئرمین رمیز راجہ نے مایوسی کا اطہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے ٹسٹ کو فروغ نہیں ملے گا۔ اس درمیان آئی سی سی (ICC) نے راولپنڈی کی پچ کو اوسط سے نیچے مانا ہے اور ایک ڈی میرٹ پوائنٹ دیا ہے۔

    • Share this:
      راولپنڈی: آسٹریلیا کی ٹیم 24 سال بعد پاکستان کا دورہ کر رہی ہے۔ پہلا ٹسٹ (Pakistan vs Australia) ڈرا رہا تھا، لیکن 5 دن کے میچ میں صرف 14 وکٹ گرے تھے اور 1187 رن بنے تھے۔ اس کے بعد پی سی بی (PCB) کے چیئرمین رمیز راجہ نے مایوسی کا اطہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے ٹسٹ کو فروغ نہیں ملے گا۔ اس درمیان آئی سی سی (ICC) نے راولپنڈی کی پچ کو اوسط سے نیچے مانا ہے اور ایک ڈی میرٹ پوائنٹ دیا ہے۔ پانچ سال میں اگر کسی کو 5 ڈی میرٹ پوائنٹ ملتے ہیں تو اس پر 12 ماہ کی پابندی لگ جاتی ہے۔ یعنی وہاں ایک سال تک کوئی انٹرنیشنل مقابلہ نہیں کھیلا جاسکتا ہے۔

      میچ ریفری رنجن مدھگلے (Ranjan Madugalle) نے پچ کو اوسط کے نیچے پایا۔ وہ آئی سی سی کے ایلیٹ پینل میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا، ’پچ  میں شاید ہی 5 دن میں کسی طرح کی تبدیلی آئی۔ صرف اچھال میں تھوڑی کمی دیکھی گئی۔ پچ سے تیز گیند بازوں کو زیادہ مدد نہیں مل رہی تھی۔ وہیں اسپنروں کے لئے بھی کچھ نہیں تھا‘۔ انہوں نے کہا کہ میرے حساب سے راولپنڈی کی پچ سے بلے اور گیند کے درمیان ایک طرح سے کوئی مقابلہ نہیں نظر آیا۔ اس لئے آئی سی سی کی گائیڈ لائن کو دھیان میں رکھتے ہوئے میں اس پچ کو اوسط سے کم مانتا ہوں۔ انہوں نے اس رپورٹ کو پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھی بھیج دیا ہے۔

      پاکستان نے گنوائے صرف 4 وکٹ

      میچ میں پاکستان کی ٹیم نے صرف 4 وکٹ گنوایا تھا۔ اس نے پہلی اننگ 4 وکٹ پر 476 رن بناکر ڈکلیئر کردیا تھا۔ امام الحق اور اظہر علی نے سنچری لگائی تھی۔ جواب میں آسٹریلیائی ٹیم نے 459 رنوں کا بڑا اسکور بنایا تھا۔ عثمان خواجہ نے 97 اور مارنس لبوشین نے 90 رن بنائے تھے۔ جواب میں پاکستان نے دوسری اننگ میں بغیر وکٹ کے 252 رن بنائے تھے۔ امام الحق اور عبداللہ شفیق سنچری لگاکر ناٹ آوٹ رہے۔ تین میچوں کی ٹسٹ سیریز کا دوسرا مقابلہ 12 مارچ سے کراچی میں کھیلا جانا ہے۔
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: