IND vs PAK: پاکستانی کپتان بابر اعظم بھی ہوئے وراٹ کوہلی کی بلے بازی کے مرید، کہی یہ بڑی بات

IND vs PAK: پاکستانی کپتان بابر اعظم بھی ہوئے وراٹ کوہلی کی بلے بازی کے مرید، کہی یہ بڑی بات

IND vs PAK: پاکستانی کپتان بابر اعظم بھی ہوئے وراٹ کوہلی کی بلے بازی کے مرید، کہی یہ بڑی بات

India vs Pakistan : اکثر بابر اعظم کا موازنہ وراٹ کوہلی سے کیا جاتا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ دونوں ہی کرکٹ دنیا کے ٹاپ بلے باز ہیں ۔ لیکن اتوار کو پاکستانی کپتان بھی کوہلی سے خوف کھا گئے، جنہوں نے میلبورن کرکٹ گراونڈ پر ہندوستان کو ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں یادگار جیت دلائی ۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • interna, IndiaAustralia
  • Share this:
    میلبورن : اکثر بابر اعظم کا موازنہ وراٹ کوہلی سے کیا جاتا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ دونوں ہی کرکٹ دنیا کے ٹاپ بلے باز ہیں ۔ لیکن اتوار کو پاکستانی کپتان بھی کوہلی سے خوف کھا گئے، جنہوں نے میلبورن کرکٹ گراونڈ پر ہندوستان کو ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں یادگار جیت دلائی ۔ کوہلی کی اننگز نے ہی دونوں ٹیموں کے درمیان فرق پیدا کیا ۔ کوہلی نے پاکستان کے خلاف ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کے شروعاتی میچ میں 53 گیندوں میں چھ چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے ناٹ آوٹ 82 رنز کی طوفانی اننگز کھیل کر ہندوستان کو تاریخی جیت دلانے میں اہم کردار ادا کیا ۔

    بابر اعظم نے پاکستان کی ہار کے بعد  کہا کہ ہمارے گیند بازوں نے پہلے دس اوورس میں بے مثال کارکردگی کا مظاہرہ کیا ۔ وراٹ اور ہاردک نے جس طرح سے میچ کا خاتمہ کیا، انہیں کریڈٹ جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وراٹ کوہلی نے آج اپنی صلاحت کا بہترین نمونہ پیش کیا ۔ یہ قریبی مقابلہ تھا اور فینس نے اس کا بھرپور لطف اٹھایا ۔

     

    یہ بھی پڑھئے: Ind vs Pak: محمد سمیع کی ایک گیند نے بگاڑ دیا پاکستان کا سارا منصوبہ، ٹوٹ گیا ٹیم کا خواب


     یہ بھی پڑھئے: ہندوستان کا کرارا وار، اب پاکستان کیلئے سیمی فائل میں پہنچنے کی راہ ہوگی مشکل!


    پاکستانی کپتان نے کہا کہ پاکستان بمقابلہ ہندوستان میچ میں ہمیشہ اضافی دباو ہوتا ہے اور آپ جتنی جلدی اس سے باہر نکلتے ہیں، اتنا بہتر ہوتا ہے، اس لئے تو وہ بڑے کھلاڑی ہیں ۔ ان پر دباو تھا، لیکن انہوں نے اس سے نکل کر اننگز کو سنوارا ۔ انہوں نے جس طرح سے شراکت داری کی وہ میچ کا ٹرننگ پوائنٹ رہی ۔ انہوں نے کہا کہ اس اننگز سے ان کی خود اعتمادی کافی بڑھے گی اور آپ جب اس طرح کے میچوں میں جیت درج کرتے ہیں تو کافی اچھا لگتا ہے ۔

    بائیں ہاتھ کے اسپنر محمد نواز کو 20 واں اوور دینے کے بارے میں بابر نے کہا کہ جب کوہلی اور پانڈیا شراکت داری کررہے تھے، تو ہمیں وکٹ کی تلاش تھی اور مجھے لگا کہ ایسے میں دباو بنانے کیلئے اپنے اہم گیند بازوں کو گیند سونپنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ لیکن ہماری یہ حکمت عملی کام نہیں آسکی، جیسا کہ ہم نے سوچا تھا ۔ نواز اس سے سبق لے گا اور جب وہ اگلی مرتبہ اس طرح کے حالات کا سامنا کرے گا تو اس کو معلوم ہوگا کہ اس کو کیا کرنا ہے ۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: