نئی دہلی. آئی پی ایل 2023 میں، یکم مئی کو رائل چیلنجرز بنگلور اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے درمیان میچ ہوا تھا۔ یہ میچ آر سی بی نے جیتا تھا۔ اس میچ میں وراٹ کوہلی نے 31 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔ لیکن ان کی اس اننگز سے زیادہ بحث، انہوں نے جو کیا بیچ میدان میں ان کے اور گوتم گمبھیر کے درمیان جو ہوا وہ سرخیاں بنا ہوا ہے۔ اس تنازعے کو 5 دن گزر چکے ہیں۔ لیکن، یہ اب بھی بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ دریں اثنا، خبر آئی ہے کہ وراٹ کوہلی نے لکھنؤ سپر جائنٹس کے مینٹور گوتم گمبھیر اور نوین الحق کے ساتھ میدان میں جھگڑے کے بعد بی سی سی آئی کو خط لکھا ہے۔ وراٹ نے خط میں کہا ہے کہ اس تنازعہ میں ان کا کوئی قصور نہیں ہے اور انہوں نے کچھ بھی غلط نہیں کیا ہے۔
روزنامہ جاگرن کی رپورٹ کے مطابق وراٹ کوہلی نے میچ فیس کی 100 فیصد کٹوتی کے بعد بھی مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق کوہلی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ انہوں نے لکھنؤ کے کھلاڑی نوین الحق یا مینٹور گوتم گمبھیر نے ایسا کچھ نہیں کہا کہ انہیں ایسی سزا ملی۔ بتا دیں کہ اس تنازعہ کے بعد وراٹ اور گوتم دونوں کا 100 فیصد میچ فیس کاٹ لی گئی تھی، جبکہ نوین الحق پر 50 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔
لکھنؤ سپرجائنٹس کو بڑاجھٹکا، کپتان کےایل راہول IPLسے باہر، ہنگامہ والے مقابلے میں ہوئےباہرمشکل میں محمد شمی، اہلیہ حسین جہاں نے سپریم کورٹ میں دائر کی عرضی، گرفتاری کا کیا مطالبہکوہلی نے بی سی سی آئی کو خط لکھا ہے۔رپورٹ کے مطابق آر سی بی اور لکھنؤ کے درمیان میچ میں محمد سراج نے اپنے باؤنسر سے نوین الحق کو ناراض کر دیا تھا۔ کوہلی نے اپنے خط میں ذکر کیا ہے کہ انہوں نے سراج سے صرف باؤنسر بالنگ کرنے کو کہا تھا نہ کہ نوین کو مارنے کا۔
جرمانے سے کوہلی کو پہنچی ٹھیستاہم وراٹ کوہلی کو لگتا ہے کہ ان کا رویہ ایسا نہیں تھا کہ ان پر اتنا بھاری جرمانہ عائد کیا جائے۔ کوہلی پر اس جرمانے کی رقم تقریباً 1.25 کروڑ روپے ہوگی۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کوہلی پر عائد جرمانہ ان کی تنخواہ سے کاٹا جائے گا یا ان کی فرنچائزی آر سی بی یہ رقم ادا کرے گی۔ تو جواب ہے کہ وراٹ کو ایک پیسہ بھی نہیں دینا پڑے گا۔ یہ رائل چیلنجرز بنگلور کی پالیسی ہے، وہ میدان میں کسی بھی قسم کے جھگڑے پر کھلاڑی کی میچ فیس نہیں کاٹتے۔ جرمانے کی صورت میں، فرنچائزی خود رقم ادا کرتی ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔