’دہلی کیپٹلس کو گانگولی کو یہ رول بھی دینے کی ضرورت‘پٹھان نے کہا’سورو ہندوستانیوں کو سمجھتے ہیں‘

’دہلی کیپٹلس کو گانگولی کو یہ رول بھی دینے کی ضرورت‘پٹھان نے کہا’سورو ہندوستانیوں کو سمجھتے ہیں‘

’دہلی کیپٹلس کو گانگولی کو یہ رول بھی دینے کی ضرورت‘پٹھان نے کہا’سورو ہندوستانیوں کو سمجھتے ہیں‘

پٹھان کے مطابق، بی سی سی آئی کے سابق صدر گانگولی ہندوستانی کھلاڑیوں کی نفسیات کو سمجھتے ہیں۔ اور وہ بطور کوچ ایک فرق پیدا کر سکیں گے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    انڈین پریمیئر لیگ کے جاریہ سیزن میں دہلی کیپٹلس کا حال سب کے سامنے ہے۔ دہلی کی ٹیم 12 میچوں میں سے صرف 4 ہی جیت پائی جبکہ 8 میں اسے ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اب وہ پوائنٹس ٹیبل میں سب سے خراب ٹیم بن کر نچلے پائیدان پر موجود ہے۔ دہلی کے چاہنے والے سوچ رہے تھے کہ سابق کپتان سورو گانگولی کے ٹیم ڈائریکٹر جڑنے کے بعد ٹیم کا مظاہرہ بہتر ہوگا، لیکن یہاں تو اس کے برعکس لینے کے دینے پڑ گئے! جاریہ سیزن سے باہر ہونے والی پہلی ٹیم بننے کےبعد اب دہلی کے پاس یہی متبادل ہے کہ اگلے سیزن کو دھیان میں رکھتے ہوئے آخری بچے ہوئے دو میچوں میں اگلے سال کی منصوبہ بندی کو دھیان میں رکھ کر کام کیا جائے۔ پنجاب اوردہلی کے خلاف آخری دو میچ اس کی قسمت نہیں بدلنے جارہے ہیں، لیکن ان میچوں میں مینجمنٹ ان کھلاڑیوں کو ضرور آزما سکتا ہے، جو اس کے مستقبل کے منصوبے میں فٹ بیٹھتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:

    ایشیا کپ پر پاکستان میں ہی چھڑ گئی 'جنگ'، نجم سیٹھی پر اٹھے سوالات، گھر میں گھرگئے پی سی بی چیئرمین

    بہرحال، ان حالات کے باوجود سابق آل راونڈر عرفان پٹھان نے سابق کپتان سورو گانگولی کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگلے سیزن کے لیے انہیں ٹیم کا کوچ بھی بنادینا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    بی سی سی آئی کا بڑا فیصلہ! باہر بھی پاکستان کے ساتھ کوئی میچ نہیں کھیلے گا ہندوستان، کسی بھی فارمیٹ میں نہیں ہوگی سیریز

    اپنی بات کی تائید کرتے ہوئے پٹھان نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بی سی سی آئی کے سابق صدر گانگولی ہندوستانی کھلاڑیوں کی نفسیات کو سمجھتے ہیں۔ اور وہ بطور کوچ ایک فرق پیدا کر سکیں گے۔ ویسے اگر دہلی انتظامیہ پٹھان کی اس بات پر عمل کرتی ہے تو دہلی ٹیم کے موجودہ کوچ اور تجربہ کار رکی پونٹنگ کو یہ عہدہ خالی کرنا پڑے گا۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: