اسلام آباد: پاکستان کرکٹ بورڈ میں ہمیشہ کچھ نہ کچھ چلتا رہتا ہے۔ میچ ہو یا نہ ہو، کھلاڑی اور ٹیم کے اسٹاف ہمیشہ سرخیوں میں بنے رہتے ہیں۔ پی سی بی میں پردے کے پیچھے ہمیشہ کوئی نہ کوئی کھیل چلتا رہتا ہے۔ گزشتہ دنوں پاکستانی ٹیم کے چیف کوچ مصباح الحق (Misbah-ul-Haq) اور ٹسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی (Azhar Ali) نے وزیر اعظم عمران خان (Imran Khan) سے ملاقات کی تھی۔ ان دونوں کے ساتھ ساتھ محمد حفیظ بھی عمران خان سے ملنے کے لئے گئے تھے۔ یہ سب چاہتے ہیں کہ پاکستان میں محکمہ جاتی کرکٹ کا پھر سے آغاز ہوجائے، لیکن اس میٹنگ سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی اور سی ای او وسیم خان ناراض ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بغیر ان سے پوچھے عمران خان سے ملنے کے لئے کیسے پہنچ گئے۔
جواب طلب کیا جائے گاپاکستانی ٹی وی چینل جیو ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اس میٹنگ سے پی سی بی چیئرمین احسان مانی بے حد ناراض ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ عمران خان سے ملنے والے سبھی کرکٹروں کو وجہ بتاو نوٹس بھیجا جاسکتا ہے۔ پی سی بی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مصباح الحق نے عمران خان سے سیدھے طور پر مل کر بہت بڑی غلطی کردی ہے۔ بورڈ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر وزیراعظم کے سامنے وہ اپنی بات رکھنا چاہتے تھے تو اس کے بارے میں انہیں بورڈ کے بڑے افسران کو جانکاری دینی چاہئے تھی۔

ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اس میٹنگ سے پی سی بی چیئرمین احسان مانی بے حد ناراض ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ عمران خان سے ملنے والے سبھی کرکٹروں کو وجہ بتاو نوٹس بھیجا جاسکتا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بدھ کو ملک کے گھریلو کرکٹ ڈھانچے میں تبدیلی کے اپنے فیصلے کا بچاو کرتے ہوئے زور دیا کہ ابتدائی مسائل کے بعد نئی سہولت سے عالمی سطح کی صلاحیت تیار ہوگی۔ عمران خان نے کہا تھا، ’میں نے انہیں کہا کہ ہر ایک نئے عمل میں ابتدائی پریشانیاں ہوتی ہیں اور اس میں وقت لگتا ہے، لیکن میں آپ کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ ایک بار سب کچھ سیٹ ہونے کے بعد یہ یقینی ہوگا کہ ہماری صلاحیت بین الاقوامی کرکٹ کے لئے نکھر کر سامنے آئے گی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔