اپنا ضلع منتخب کریں۔

    On this Day: بال ٹمپرنگ میں برا پھنسا پاکستان، بیچ میں ہی میچ چھوڑا، کپتان اور ٹیم نے جھیلا نقصان

    انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان 16 سال پہلے اوول ٹسٹ میں امپائر کے ایک فیصلے سے شروع ہوا تنازعہ اتنا بڑھ گیا کہ ٹسٹ میچ چوتھے دن ہی ختم ہوگیا۔ انگلینڈ کی ٹیم کو فاتح ہونے کا اعلان کردیا گیا۔ اتنا ہی نہیں، پاکستانی کپتان انضمام الحق کو 4 میچ کے لئے معطل تک کردیا گیا۔ جانئے اس تنازعہ کی پوری کہانی۔

    انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان 16 سال پہلے اوول ٹسٹ میں امپائر کے ایک فیصلے سے شروع ہوا تنازعہ اتنا بڑھ گیا کہ ٹسٹ میچ چوتھے دن ہی ختم ہوگیا۔ انگلینڈ کی ٹیم کو فاتح ہونے کا اعلان کردیا گیا۔ اتنا ہی نہیں، پاکستانی کپتان انضمام الحق کو 4 میچ کے لئے معطل تک کردیا گیا۔ جانئے اس تنازعہ کی پوری کہانی۔

    انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان 16 سال پہلے اوول ٹسٹ میں امپائر کے ایک فیصلے سے شروع ہوا تنازعہ اتنا بڑھ گیا کہ ٹسٹ میچ چوتھے دن ہی ختم ہوگیا۔ انگلینڈ کی ٹیم کو فاتح ہونے کا اعلان کردیا گیا۔ اتنا ہی نہیں، پاکستانی کپتان انضمام الحق کو 4 میچ کے لئے معطل تک کردیا گیا۔ جانئے اس تنازعہ کی پوری کہانی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      نئی دہلی: پاکستان کرکٹ ٹیم کئی بار میدان پر تنازعہ میں الجھی ہے اور اس کا اسے خمیازہ بھی بھگتنا پڑا ہے۔ ایسا ہی ایک تنازعہ 16 سال پہلے انگلینڈ میں اوول کے میدان میں ہوا تھا۔ جب ٹسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم پر ایک امپائر نے بال ٹمپرنگ یعنی گیند سے چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا تھا۔ پاکستانی ٹیم کو یہ ناگوار گزرا اور غصے میں ٹیم نے میدان ہی چھوڑ دیا۔ حالانکہ اس سے تنازعہ حل کرنے کے بجائے اور الجھ گیا۔ آخر کیا تھا پورا تنازعہ، کیوں پاکستانی ٹیم کھیلنے نہیں اتری اور اسے کیسے اپنے اس فیصلے کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔ آئیے پورا معاملہ بتاتے ہیں۔

      16 سال پہلے 20 اگست کے دن انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان اوول ٹسٹ کے چوتھے دن کا کھیل چل رہا تھا۔ اسی دوران فیلڈ امپائر ڈیرل ہیئر نے پاکستانی ٹیم کو وارننگ دینے کے ساتھ ہی پانچ رن کی پنالٹی لگا دی اور اس کے ساتھ گیند بدل دی۔ اس وقت انگلینڈ نے اپنی دوسری اننگ میں 72 اوور میں 4 وکٹ کے نقصان پر 298 رن بنالئے تھے۔ پال کالنگ ووڈ اور ایان بیل کریز پر تھے۔

      یہ بھی پڑھیں۔

      شعیب اختر نے کیوں ماری تھی سوربھ گانگولی کی پسلیوں پر گیند؟ سنائی سازش کی پوری کہانی

      پاکستان کی ٹیم میدان پر کھیلنے نہیں لوٹی

      ڈیرل ہیئر کا یہ فیصلہ پاکستانی ٹیم کو ناگوار گزرا اور ٹی بریک کے دوران مہمان ٹیم نے میچ ریفری، افسران اور امپائر سے اسے لے کر کافی طویل تبادلہ خیال کیا۔ جب امپائر اپنے فیصلے سے نہیں پلٹے تو کپتان انضمام الحق کی قیادت میں پاکستانی ٹیم کھیلنے ہی نہیں اتری۔ کافی دیر تک پاکستان ٹیم کو منانے کا کھیل چلتا رہا۔ ہر کوئی پاکستانی ٹیم کے ایسے برتاو سے حیران تھا۔ کافی دیر بعد پاکستان کی ٹیم دوبارہ میدان پر اترنے کو راضی ہوئی۔ لیکن، تب تک امپائر نے میچ کو اسی اسکور پر ہی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا اور انگلینڈ کو فاتح اعلان کردیا۔ اس سے تنازعہ اور گرما گیا۔

      یہ بھی پڑھیں۔

      ایشیا کپ میں ’مین آف دی ٹورنا منٹ‘ کا خطاب جیتنے کی قابلیت رکھتے ہیں 5 کھلاڑی

      پاکستانی ٹیم بال ٹیمپرنگ کے الزامات سے بری ہوگئی

      پاکستان کی ٹیم نے دیر رات تک اس مسئلے پر میچ ریفری اور امپائروں سے بات کی اور ان سے فیصلہ بدلنے کی گزارش کی۔ لیکن، امپائروں پر کوئی فرق نہیں پڑا اور کرکٹ میں پہلی کسی ٹسٹ میچ کا نتیجہ کچھ اس طرح آیا۔ اس تنازعہ پر ایک ماہ تک بحث جاری رہی۔ انٹرنیشنل کرکٹ کاونسل نے اس پورے تنازعہ کی ازسر نو سماعت کی۔ اس میں پاکستانی ٹیم کو بال ٹمپرنگ کے الزامات سے بری کردیا گیا۔ حالانکہ میچ کا نتیجہ نہیں بدلا گیا بلکہ پاکستانی کپتان انضمام الحق کو کھیل کی شبیہ کو نقصان پہنچانے کا قصور وار پاتے ہوئے 4 ونڈے کے لئے معطل کردیا گیا۔

      آئی سی سی نے ایک سال بعد اپنا فیصلہ تبدیل کیا

      اس کے باوجود یہ تنازعہ پوری طرح نہیں حل ہوا۔ تقریباً 2 سال بعد پی سی بی کی گزارش کے بعد آئی سی سی کے بورڈ نے پاکستان انگلینڈ کے درمیان ہوئے اس اوول ٹسٹ کے نتیجے کو بدلے ہوئے اسے ڈرا اعلان کردیا۔ حالانکہ اس سے تنازعہ ختم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گیا۔ ایک سال بعد ہی آئی سی سی کو یوٹرن لینا پڑا اور کرکٹ کے ضوابط بنانے والی تنظیم میلبورن کرکٹ کلب یعنی ایم سی سی کی سفارش کے بعد آئی سی سی نے اپنا پرانا فیصلہ بدلتے ہوئے میچ کے پہلے والے نتیجے یعنی انگلینڈ کی جیت کو ہی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: