آئی پی ایل 2023 کی شروعات سے پہلے دہلی کیپٹلس کے تیز گیندباز خلیل احمد نے اپنی جدوجہد کے بارے میں بتایا ہے۔ جیو سینما کے لیے سابق ہندوستانی کرکٹر آکاش چوپڑا سے بات چیت کرتے ہوئے خلیل نے بتایا کہ ان کا بچپن کافی مشکل بھرا تھا۔ خلیل کے والد ایک کمپاونڈر تھے اور وہ چاہتے تھے کہ بیٹا پڑھ لکھ کر ڈاکٹر بن جائے۔ اگر وہ ڈاکٹر بن گیا تو مستقبل میں اسے کافی آسانی ہوگی۔
خلیل کے والد کام پر جاتے تھے۔ ایسے میں گھر کے لیے راشن اور دیگر سامان لانے کی ذمہ داری بھی خلیل پر تھی۔ حالانکہ، خلیل کئی مرتبہ کرکٹ کھیلنے لگ جاتے تھے اور وہ پڑھائی نہیں کرتے تھے۔ ساتھ ہی گھر کے کام بھی نہیں کرپاتے تھے۔ ایسے میں ان کی ماں شکایت کرتی تھیں اور اس کے بعد والد جم کر پٹائی کرتے تھے۔ خلیل کے والد بیلٹ سے انہیں پیٹتے تھے۔ کئی مرتبہ پٹائی اتنی زیادہ ہوجاتی تھی کہ ان کی پیٹھ پر زخم بن جاتے تھے۔ ان کی تین بڑی بہنیں تھیں، جو رات میں خلیل کے زخموں پر مرہم لگاتی تھیں۔ حالانکہ پٹائی کے باوجود خلیل نے کرکٹ کھیلنا نہیں چھوڑا۔ جب کرکٹ میں ان کا نام مشہور ہونے لگا تو پھر والد نے بھی ساتھ دیا۔
خلیل کے والد نے ان سے کہا کہ تم کرکٹ میں من لگاو۔ دل سے کھیلو، اگر کرکٹ میں کچھ نہیں کرپائے تو میں اپنی پنشن سے گھر چلا لوں گا، لیکن تم کرکٹ کھیلو۔ اس کے بعد خلیل نے صحیح طریقے سے کرکٹ میں دھیان لگایا۔ وہ راجستھان کی ٹیم میں منتخب ہوئے اور محض 20 سال کی عمر میں ٹیم انڈیا میں بھی شامل ہوئے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔