ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (Board of Control for Cricket in India) یا بی سی سی آئی کو ایک تجویز بھیجی ہے کہ وہ 22 اگست کو ہندوستان اور باقی دنیا کے درمیان ہندوستان کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کی تقریبات کے حصے کے طور پر کرکٹ میچ کا انعقاد کرے۔
ذرائع نے اشارہ کیا کہ وزارت ثقافت نے یہ تجویز بھیجی ہے۔ بی سی سی آئی کے حکام سے بات چیت کر رہی ہے کہ وہ آزادی کا امرت مہوتسو مہم کے ایک حصے کے طور پر میچ کھیلنے کے لیے اعلیٰ ہندوستانی کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ بیرون ملک سے مشہور کرکٹرز کو بھی شامل کرنے کی کوشش کریں۔
بی سی سی آئی کے ذرائع نے کہا کہ اس وقت اس تجویز پر بات چیت جاری ہے کیونکہ بہت سارے آپریشنل اور لاجسٹک عناصر بین الاقوامی کھلاڑیوں کی خدمات حاصل کرنے سے وابستہ ہیں۔
بی سی سی آئی کے ایک ذریعہ نے بتایا کہ ہمیں حکومت کی طرف سے 22 اگست کو انڈیا الیون اور ورلڈ الیون کے درمیان کرکٹ میچ منعقد کرنے کی تجویز موصول ہوئی ہے۔ باقی دنیا کے اسکواڈ کے لیے ہمیں کم از کم 13 تا 14 بین الاقوامی کھلاڑیوں کی ضرورت ہوگی اور ان کی دستیابی ایک ایسی چیز ہے جس کی ہمیں ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس دوران انگلش ڈومیسٹک کرکٹ جاری رہے گی اور کیریبین پریمیئر لیگ بھی شروع ہوگی۔ بی سی سی آئی جانچ کر رہا ہے کہ آیا بین الاقوامی کھلاڑیوں کو ان کی شرکت کے لیے مالی معاوضہ دینا پڑے گا۔
جہاں تک بین الاقوامی کرکٹرز کی خدمات کا تعلق ہے، بی سی سی آئی کے اعلیٰ حکام آئی سی سی کی سالانہ کانفرنس (22 تا 26 جولائی) کے لیے برمنگھم میں ہوں گے، جہاں وہ دوسرے بورڈز کے حکام سے بات کر سکتے ہیں کہ وہ اپنے چند کھلاڑیوں کو ہندوستان میں میچ کے لیے اپیل کرے۔
ذرائع نے بتایا کہ ہندوستانی ٹیم کے ٹاپ اسٹارز حاصل کرنا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ زمبابوے کے خلاف تین ون ڈے پر مشتمل سیریز 20 اگست کو ختم ہو رہی ہے۔ اس مخصوص سیریز کے کچھ کھلاڑی صرف 22 اگست کو پہنچ سکتے ہیں۔
تاہم ویرات کوہلی، روہت شرما اور رشبھ پنت جیسے سرفہرست کھلاڑی، جو زمبابوے نہیں جا رہے، سری لنکا میں 27 اگست سے شروع ہونے والے ایشیا کپ کے لیے روانگی سے قبل دستیاب ہوں گے۔ بی سی سی آئی ذرائع نے بتایا کہ تمام ہندوستانی کھلاڑیوں سے درخواست کی جائے گی اور امکان ہے کہ وہ میچ کے لیے اسکواڈ میں شامل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Ajmer Dargah: عیدالاضحیٰ کےموقع پردرگاہ اجمیرشریف میں عقیدت مندوں کی کمی، تاجرین کاکاروبارمتاثرانہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی کرکٹرز اس اپیل کو مان سکتے ہیں کیونکہ یہ ہندوستانی حکومت کے زیر اہتمام منعقد ہونے والا ایک پروگرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تشویش کی وجہ یہ یقینی بنانا ہے کہ ورلڈ الیون ٹیم کا معیار اعلیٰ ترین ہو۔
یہ بھی پڑھیں: Elon Musk نے Twitter ڈیل رد کرنے کا کیا اعلان، کمپنی کرے گی مسک پر مقدمہ
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس میچ کو انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی کا درجہ حاصل ہوگا یا اس کو کوئی اور درجہ دیا جائے گا۔ جب کہ اس کی تصدیق ہونا باقی ہے، اگر یہ میچ منعقد ہوتا ہے، تو امکان ہے کہ یہ دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ میں ہوگا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔