اپنا ضلع منتخب کریں۔

    دھونی ہندستان کے لئے دوبارہ نہیں کھیل پائیں گے: ہربھجن سنگھ

    سریش رینا (Suresh Raina) کے بعد چئی سپرکنگس کے عظیم گیند باز ہربھجن سنگھ (Harbhajan Singh) بھی آئی پی ایل کے 13 ویں سیزن سے باہر ہوگئے ہیں۔

    سریش رینا (Suresh Raina) کے بعد چئی سپرکنگس کے عظیم گیند باز ہربھجن سنگھ (Harbhajan Singh) بھی آئی پی ایل کے 13 ویں سیزن سے باہر ہوگئے ہیں۔

    ہندوستانی آف اسپنر ہربھجن سنگھ کا خیال ہےکہ سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی ہندوستان کےلئےکافی کھیل چکے ہیں اور اب وہ ہندوستان کےلئے پھر کبھی نہیں کھیل پائیں گے۔

    • Share this:
      نئی دہلی: ہندوستانی آف اسپنر ہربھجن سنگھ کا خیال ہےکہ سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی ہندوستان کےلئےکافی کھیل چکے ہیں اور اب وہ ہندوستان کےلئے پھر کبھی نہیں کھیل پائیں گے۔ ہربھجن ہندوستانی ٹیم میں مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں کھیل چکےہیں اور آئی پی ایل ٹیم چنئی سپرکنگس میں ایم ایس دھونی کی کپتانی میں کھیلتے ہیں۔ ہربھجن سنگھ اس سیزن میں چنئی کےلئے دھونی کی کپتانی میں کھیلتے، لیکن آئی پی ایل کے 13 ویں سیزن کو کورونا وائرس کےخطرے کے سبب غیرمعینہ مدت کےلئے ملتوی کردیا گیا ہے۔

      آف اسپنر ہربھجن سنگھ نے انسٹاگرام چیٹ پر ہندوستانی محدود اووروں کی ٹیم کے نائب کپتان روہت شرما کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ دھونی ہندوستان کےلئےکافی کھیل چکے ہیں اور اب وہ ہندوستان کےلئے دوبارہ نہیں کھیل پائیں گے۔ 2019 کا ورلڈ کپ وہ وقت تھا جب مہندر سنگھ دھونی اپنے بین الاقوامی کیریئرکو ختم کرسکتے تھے اور آئی پی ایل میں کھیلنا جاری رکھ سکتے تھے۔

      ہربھجن سنگھ کا خیال ہےکہ دھونی ہندوستان کے لئےکافی کھیل چکے ہیں اور اب وہ ہندوستان کےلئے پھر کبھی نہیں کھیل پائیں گے۔
      ہربھجن سنگھ کا خیال ہےکہ دھونی ہندوستان کے لئےکافی کھیل چکے ہیں اور اب وہ ہندوستان کےلئے پھر کبھی نہیں کھیل پائیں گے۔


      آئندہ 7 جولائی کو 39 سال کے ہونےجا رہے مہندر سنگھ دھونی گزشتہ سال ہوئے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد کرکٹ کے میدان سے باہر ہیں اور ان کی واپسی یا ریٹائرمنٹ کے بارے میں قیاس مسلسل جاری ہیں۔ ہندوستانی کوچ روی شاستری نےکہا تھا کہ دھونی کو آئی پی ایل میں اپنی فارم ثابت کرنی ہوگی، تبھی جاکر وہ اس سال اکتوبر - نومبر میں ہونے والے ٹی -20 ورلڈ کپ کی دعویداری میں شمولیت پائیں گے۔
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: