ratنئی دہلی. وراٹ کوہلی (Virat Kohli) کے ٹی-20 کپتانی چھوڑنے کی بات سے بہت سے لوگ چونک سکتے ہیں لیکن اس کی تیاری کئی مہینوں سے جاری تھی۔ ورک لوڈ مینیجمینٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کوہلی نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے بعد کپتانی چھوڑنے کی بات کہی لیکن ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی WTC) کے فائنل کے بعد سے ہی ان کی خراب بلے بازی کا مظاہرہ دیکھتے ہوئے ٹی 20 کپتانی چھوڑنے کی باتیں ہو رہی تھیں۔ ورلڈ کپ کے مقابلے 17 اکتوبر سے 14 نومبر تک ہونگے۔
کرکبز کی ایک رپورٹ کے مطابق سیلیکٹرس اور کوچنگ میں ہونے والی بڑی تبدیلیوں کے سبب وراٹ کوہلی کے چیلنجز کافی بڑھ رہے تھے۔ اس سال فروری۔مارچ میں کوہلی کو شیکھر دھون (Shikhar Dhawan) کو انگلیںڈ کے خلاف ونڈے سیریز کے دوران ٹیم میں شامل کرانے کو لیکر کافی جدوجہد کرنی پڑی تھی۔ سیلیکٹرس شیکھر دھون کی جگہ وجے ہزارے ٹرافی میں اچھا مظاہرہ کرنے والے اوپنر کو ٹیم میں رکھنا چاہتے تھے لیکن وراٹ کوہلی دھون کو ٹیم میں شامل کئے جانے کے حق میں تھے۔
پانچ دن تک کرنا پڑا انتظارحالانکہ اس کے بعد سلیکٹرز نے سری لنکا دورے کے لیے شیکھر دھون کو ٹیم کا کپتان بنایا تھا لیکن مارچ میں ہونے والی میٹنگ کے بعد ٹیم کو اعلان اور اتفاق کرنے میں 5 دن لگے۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ کپتان اور سلیکٹرز کے درمیان کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ مارچ کا مسئلہ ایک استثناء ہے۔ تاہم کوہلی کے قریبی کا کہنا ہے کہ کوہلی کو کچھ ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بی سی سی BCCI آئی صرف کوہلی سے کچھ دباؤ کم کرنا چاہتی تھی۔
ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ سے پہلے وراٹ کوہلی نے بڑا فیصلہ کیا ہے ۔ ہندوستانی کپتان نے اعلان کیا ہے کہ وہ اکتوبر سے ہونے والے ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کے بعد ہندوستانی ٹی ٹوینٹی ٹیم کی کپتانی چھوڑ دیں گے ۔ وراٹ کوہلی نے سوشل میڈیا پر ٹویٹ کرکے یہ جانکاری دی کہ وہ ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کے بعد کپتانی چھوڑ دیں گے ، لیکن وہ بطور بلے باز ٹیم کے ساتھ وابستہ رہیں گے ۔ وراٹ کوہلی کے ٹی ٹوینٹی ٹیم کی کپتانی چھوڑنے کے بعد اب یہ سوال ہے کہ آخر ان کے بعد ٹیم انڈیا کی کمان کون سنبھالے گا ؟ اس ریس سب سے آگے روہت شرما ہیں ، جن کا بطور ٹی ٹوینٹی کپتان ریکارڈ کافی اچھا ہے ۔
وراٹ کوہلی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا : اس فیصلہ تک میں کافی وقت لے کر پہنچا ہوں ، میں نے اپنے قریبی لوگوں سے کافی بات چیت کی ۔ روی شاستری ، روہت شرما جو ٹیم کے اہم اراکین ہیں ، ان سے بات چیت کے بعد ہی میں نے یہ فیصلہ کیا ہے ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔