اپنا ضلع منتخب کریں۔

    وراٹ کوہلی کو عرفان پٹھان نے بیٹنگ سے جڑی خاص تجویز دی، بتایا کہاں جارحانہ ہونے کی ہے ضرورت

    وراٹ کوہلی کو عرفان پٹھان نے بیٹنگ سے جڑی خاص تجویز دی، بتایا کہاں جارحانہ ہونے کی ہے ضرورت

    وراٹ کوہلی کو عرفان پٹھان نے بیٹنگ سے جڑی خاص تجویز دی، بتایا کہاں جارحانہ ہونے کی ہے ضرورت

    پٹھان نے آگے بتایا، ’لیکن میں یہ نہیں بھول سکتا کہ ہم نے 21 سال بعد وہ ٹسٹ میچ جیتا تھا۔ اس طرح کی تاریخ آپ بناتے ہیں

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Mumbai, India
    • Share this:
      ہندوستان کے سابق کرکٹر عرفان پٹھان کا ماننا ہے کہ ناگپور میں نو فروری سے شروع ہونے والی بارڈر گواسکر ٹرافی کے لیے چار میچوں کی سیریز سے پہلے وراٹ کوہلی ناتھن لیون کی قیادت والی آسٹریلیائی اسپنروں کے خلاف کچھ اور جارحانہ ہونے کی کوشش کرسکتے ہیں۔ کوہلی محدود اووروں کی کرکٹ میں فارم میں لوٹ آئے ہیں، پھر بھی دسمبر 2022 میں بنگلہ دیش کے خلاف سیریز کے ساتھ ساتھ سری لنکا کے خلاف گھریلو سیریز کے دوران دیکھی گئی اسپنروں کے خلاف ان کی کمیوں اور ٹسٹ کرکٹ میں ان کا جوش واپس نہیں آیا ہے۔

      پٹھان نے اسٹار اسپورٹس کے حوالے سے گیم پلان شو میں کہا، مجھے پتہ ہے کہ ہم یہاں ٹسٹ کرکٹ کے بارے میں بات کررہے ہیں، لیکن کبھی کبھی انہیں اسپن کے خلاف تھوڑا زیادہ جارحانہ ہونا چاہیے، یہ آپ کو اس مقابلے میں بہتر بناسکتا ہے، جب آپ ناتھ لیون جیسے کھلاڑیوں کا سامنا کررہے ہوں۔

      ہندوستانی ٹیم کے سابق بلے بازی کوچ سنجے بانگر یہ دیکھنے کے خواہشمند ہیں کہ تیز گیند باز محمد سراج آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں کیسا مظاہرہ کرتے ہیں۔

      پٹھان نے بتایا کہ بارڈر-گواسکر ٹرافی کتنی خاص ہوگی جب ہندوستان اور آسٹریلیا 2021 کی سیریز کے بعد ناگپور، نئی دہلی، دھرم شالہ اور احمدآباد میں میدان میں اتریں گے۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ دبا و یقینی طور سے ہے، لیکن آسٹریلیا کے خلاف کھیلنا، دنیا کے سب سے بہترین ٹیموں میں سے ایک کے خلاف کھیلنا بہت دلچسپ ہے کیونکہ جب میں نے اپنا پہلا میچ آسٹریلیا میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلا تھا، تو وہ چمپئن ٹیم تھی۔

      یہ بھی پڑھیں:

      اپنے ہر زخم کے دُکھ-درد کو لے کر بولے شاہین آفریدی،’میں ہار ماننا چاہتا تھا، لیکن۔۔۔‘

      یہ بھی پڑھیں:

      پٹھان نے آگے بتایا، ’لیکن میں یہ نہیں بھول سکتا کہ ہم نے 21 سال بعد وہ ٹسٹ میچ جیتا تھا۔ اس طرح کی تاریخ آپ بناتے ہیں، جو آپ کے ساتھ ہمیشہ رہتی ہے۔ اس لیے مجھے لگتا ہے کہ وہ کھلاڑی بھی ایسا کرنا چاہ رہے ہوں گے۔‘
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: