کراچی: لاہور کی ایک عدالت (Lahore Court) نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم (Babar Azam) کے خلاف جنسی استحصال (Sexual Harassment) کی شکایت پر ایف آئی آر (FIR) درج نے کا حکم دیا ہے۔ لاہور کی حمزہ مختار نے اپنی شکایت میں الزام لگایا ہے کہ اس کرکٹر نے 10 سال تک ان کا جنسی استحصال کیا، زبردستی اسقاط حمل کرایا اور ان سے شادی کا جھوٹا وعدہ کیا۔ عرضی گزار نے ثبوتوں کے طور پر اپنے میڈیکل دستاویز کو منسلک کیا ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج نعمام محمد نعیم نے دونوں فریق کے وکیلوں کی جرح کے بعد نصیرآباد پولیس نے تھانہ صدر کو بابر اعظم کے خلاف فوراً ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ دراصل، گزشتہ سال نومبر میں پاکستان کی ایک خاتون نے بابر اعظم نے آبروریزی کرنے کا الزام لگایا تھا اور اس معاملے کو کورٹ تک لے کر گئی تھی۔
خاتون نے ایک پریس کانفرنس کی تھی اور اس باصلاحیت کرکٹر کے خلاف یہ سنگین الزام لگائے تھے۔ اس خاتون نے یہ بھی کہا کہ مشکل وقت میں انہوں نے بابر اعظم کی اقتصادی طور پر بھی مدد کی تھی۔ خاتون نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ وہ اور بابر اعظم اسکول کے دوست ہیں اور کرکٹر نے 2010 میں انہیں شادی کے لئے پرپوز کیا تھا۔ خاتون نے یہ بھی کہا کہ 26 سال کے اس کرکٹر نے پولیس میں جانے سے پہلے انہیں جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی تھی۔ پاکستانی جرنلسٹ ساز صادق نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے اس خاتون کی پریس کانفرنس کی ویڈیو پوسٹ کی تھی۔ ویڈیو میں خاتون نے بابر اعظم پر انہیں کورٹ میریج کے نام پر گھر سے بھگا کر استحصال کرنے اور مارپیٹ کرنے کے الزامات عائد کئے۔
خاتون نے کورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے نصیرآباد پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر بھی درج کروائی، لیکن بعد میں انہوں نے کیس واپس لے لیا۔ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد بابر اعظم نے انہیں پھر سے شادی کا بھروسہ دیا، لیکن خاتون کا الزام ہے کہ جیسے ہی بابر اعظم بڑے کھلاڑی بن گئے، انہوں نے شادی کرنے سے منع کردیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ دوبارہ پولیس اسٹیشن پہنچی، لیکن پولیس نے پھر سے کیس درج کرنے سے منع کردیا۔ کچھ وقت پہلے ہی بابر اعظم کو تینوں فارمیٹ میں پاکستان کا کپتان بنایا گیا ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔