اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بڑی خبر: متالی راج نےٹی-20 کرکٹ کوکہا الوداع، 2021 عالمی کپ پرنظریں مرکوز

    ہندوستانی خاتون کرکٹرمتالی راج نے ٹی -20 سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔ حالانکہ وہ ونڈے میچ کھیلتی رہیں گی۔

    ہندوستانی خاتون کرکٹرمتالی راج نے ٹی -20 سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔ حالانکہ وہ ونڈے میچ کھیلتی رہیں گی۔

    ہندوستانی خاتون کرکٹرمتالی راج نے ٹی -20 سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔ حالانکہ وہ ونڈے میچ کھیلتی رہیں گی۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:
      نئی دہلی:  کرکٹ کے سب سے چھوٹے فارمیٹ ٹی -20 کرکٹ میں اپنی کارکردگی اورانتخاب کولے کرحال میں کئی تنازعہ دیکھنے والی ہندوستانی خاتون ٹیم کی تجربہ کاربلےبازمتالی راج نے منگل کوٹی -20 کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینےکا اعلان کردیا۔ سال 2006 میں ہندستانی خاتون ٹی -20 ٹیم کی پہلی کپتان رہیں متالی نےکل 89 بین الاقوامی ٹوئنٹی -20 میچ کھیلےاور 2364 رن بنائے۔



      متالی راج اس فارمیٹ میں سب سےزیادہ رن بنانے والی ہندوستانی خاتون کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے ٹوئنٹی -20 کے 32 میچوں میں کپتانی کی جن میں 2012، 2014 اور2016 عالمی کپ شامل ہیں۔ انہوں نےگوہاٹی میں انگلینڈ کےخلاف آخری ٹوئنٹی -20 میچ کھیلا تھا، جس میں انہوں نے 30 گیندوں میں ناٹ آوٹ 32 رن بنائےتھے۔ متالی ہندوستان کی پہلی خاتون کھلاڑی ہیں جنہوں نےٹوئنٹی -20 میں 2000 رن بنائے ہیں۔ وہ اس فارمیٹ میں دنیا کی چھٹی سب سے زیادہ رن بنانے والی کھلاڑی ہیں۔

      ریٹائرمنٹ لینے کے بعد متالی نےکہا کہ سال 2006 سے ہندوستانی ٹوئنٹی-20 ٹیم کا حصہ رہنےکےبعد اب میں اس فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ لینا چاہتی ہوں اوراپنی مکمل توجہ 2021 ونڈے ورلڈ کپ کےلئےمرکوزکرنا چاہتی ہوں۔ میرا خواب ہےکہ میں ملک کےلئے ورلڈ کپ جيتوں اوراس میں اپنا بہترین کارکردگی کروں۔

      متالی راج نےٹی -20 کرکٹ میں 17 نصف سنچریاں لگائی ہیں۔ فائل فوٹو
      انہوں نے کہا کہ میں ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کومسلسل میری مدد کرنےکےلئےشکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں اورہندوستانی ٹوئنٹی-20 خواتین ٹیم کوجنوبی افریقہ کےخلاف ہونے والی سیریزکےلئےنیک خواہشات پیش کرتی ہوں۔ قابل ذکر ہےکہ متالی راج کا چند ماہ قبل ٹیم کےسابق کوچ رمیش پوارکےساتھ تنازعہ ہوا تھا، جس کےبعد بی سی سی آئی نے رمیش پوارکوان کےعہدے سے ہٹا دیا تھا۔ اگرچہ متالی گزشتہ کچھ وقت سےٹوئنٹی -20 ٹیم میں جگہ بنانے میں ناکام رہی تھیں۔
      First published: