اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بھائی کی جائیداد پر غیر قانونی قبضہ، محمد شمی کی اہلیہ حسین جہاں پر اب والدین نے لگائے سنگین الزام

    حسین جہاں کے والد محمد حُسین نے اپنی بیٹی پر سنگین الزام لگائے ہیں۔ حسین نے کہا کہ حسین جہاں نے اپنے مہلوک بھائی کے گھریلو سامان تک پر قبضہ جما لیا۔ حسین نے بھائی کے نام کے دو ٹرک، کار، بائیک، ہوٹل، پٹرول پمپ، کوئلے کی کانکنی اور لاکھوں روپئے کی جیون بیمہ پالیسی کو بھی ہتھیا لیا۔

    حسین جہاں کے والد محمد حُسین نے اپنی بیٹی پر سنگین الزام لگائے ہیں۔ حسین نے کہا کہ حسین جہاں نے اپنے مہلوک بھائی کے گھریلو سامان تک پر قبضہ جما لیا۔ حسین نے بھائی کے نام کے دو ٹرک، کار، بائیک، ہوٹل، پٹرول پمپ، کوئلے کی کانکنی اور لاکھوں روپئے کی جیون بیمہ پالیسی کو بھی ہتھیا لیا۔

    حسین جہاں کے والد محمد حُسین نے اپنی بیٹی پر سنگین الزام لگائے ہیں۔ حسین نے کہا کہ حسین جہاں نے اپنے مہلوک بھائی کے گھریلو سامان تک پر قبضہ جما لیا۔ حسین نے بھائی کے نام کے دو ٹرک، کار، بائیک، ہوٹل، پٹرول پمپ، کوئلے کی کانکنی اور لاکھوں روپئے کی جیون بیمہ پالیسی کو بھی ہتھیا لیا۔

    • Share this:
      نئی دہلی: ہندوستانی تیز گیند باز محمد شمی کی اہلیہ حسین جہاں کبھی اپنے سوشل میڈیا پوسٹ تو کبھی ذاتی زندگی کو لے کر تنازعہ میں رہتی ہیں۔ محمد شمی پر دوسری خواتین کے ساتھ رشتے رکھنے کا الزام لگانے والی حسین جہاں پر اب ان کے والدین نے جائیداد کو لے کر سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ اتنا ہی نہیں حسین جہاں کو انہوں نے اپنی جائیداد سے بے دخل کرتے ہوئے سبھی تعلقات ختم کرنے کی بات کی ہے۔ حسین جہاں کے والد محمد حسین نے الزام لگایا ہے کہ سابق چیئر لیڈر نے اپنے بھائی کی جائیداد پر غیر قانونی طریقے سے قبضہ کرلیا ہے۔

      حسین جہاں کے والد نے ایک نوٹس بھی بھیجا ہے اور انہیں اپنی جائیداد سے بے دخل کرنے اور بیٹی سے سبھی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے عوامی اشتہار بھی لگوایا ہے۔ جی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق، حسین جہاں کے والد محمد حسین نے بتایا کہ ان کے واحد بیٹے طارق پرویز عرف بنٹی کی گزشتہ سال کووڈ سے انتقال ہوگیا ہے۔ حسین نے الزام لگایا ہے کہ ان کے بیٹے کے انتقال کے بعد ہی حسین جہاں نے اپنے بھائی کی سبھی منقولہ اور غیرمنقولہ جائیداد پر غیر قانونی طریقے سے قبضہ کرلیا ہے۔

      اتنا ہی نہیں، حسین نے یہاں تک کہا کہ حسین جہاں نے اپنے بھائی کے گھریلو سامان تک پر قبضہ جما لیا۔ حسین نے بھائی کے نام کے دو ٹوک، کار، بائیک، ہوٹل، پٹرول پمپ، کوئلہ کی کانکنی اور لاکھوں روپئے کی جیون بیمہ پالیسی پر قبضہ کرلیا۔

      یہ بھی پڑھیں۔

      حنا خان نے شرارا سیٹ میں دکھایا اپنا قاتلانہ انداز، ان 10 تصاویر میں دیکھیں ان کی خوبصورتی

      رپورٹ میں حسین کے وکیل امت کمار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مسلم پرسنل لا کے مطابق، والد کے زندہ رہتے ہوئے مہلوک بیٹے کی جائیداد کا وارث اس کا والد ہوتا ہے نہ کہ شادی شدہ بہن۔ حسین جہاں کی ماں نجمہ خاتون نے بتایا کہ جائیداد مانگنے پر ان کی بیٹی گالی گلوج اور مارپیٹ کرتی ہے۔ نجمہ خاتون نے الزام لگایا کہ حسین جہاں کے اثر کے سبب پولیس بھی نہ اس کی شکایت سنتی ہے اور نہ ہی کوئی کارروائی کرتی ہے۔

      حسین جہاں کے والدین نے تشدد اور جائیداد پر قبضہ سے آزادی کے لئے کلکتہ ہائی کورٹ میں کیس بھی دائر کیا ہے۔ مغربی بنگال میں بیر بھوم ضلع کے سوناتور پارا سوری میں رہنے والے حسین جہاں کے والد نے معاملے میں بیٹی کے ساتھ اس ک مرد دوست سبرت مکھرجی، اس کے دو ملازم ملن کانتی پال، سریش اور اپنی بہو جوہی مطلوبہ کو ملزم بنایا گیا ہے۔ جوہی اپنے شوہر کی موت سے پہلے سے ہی الگ رہ رہی تھیں۔
      Published by:Nisar Ahmad
      First published: