محمد سراج نے کیا انکشاف، اس پہلو نے کی ٹاپ فارم حاصل کرنے میں مدد

محمد سراج نے کیا انکشاف، اس پہلو نے کی ٹاپ فارم حاصل کرنے میں مدد

محمد سراج نے کیا انکشاف، اس پہلو نے کی ٹاپ فارم حاصل کرنے میں مدد

ہندوستان کے لیے سراج سبھی فارمیٹ میں بین الاقوامی کرکٹ مین سب سے اثرانداز گیندبازوں میں سے ایک بن کر ابھرے ہیں

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Hyderabad | Bangalore
  • Share this:
    ہندوستان اور رائل چیلنجرس بنگلور کے تیز گیند باز محمد سراج نے اپنی کامیابی کا کریڈٹ کوویڈ کی وجہ سے لاگو لاک ڈاون کے دوران کی گئی کڑی محنت کو دیا ہے۔ سراج نے جمعرات کو پنجاب کنگس کے خلاف چار وکٹ لیے جس سے آر سی بی نے 24 رنوں سے جیت درج کی۔ ہندوستان کے لیے سراج سبھی فارمیٹ میں بین الاقوامی کرکٹ مین سب سے اثرانداز گیندبازوں میں سے ایک بن کر ابھرے ہیں اور انہوں نے جسپریت بمراہ کی غیر موجودگی میں ذمہ داری اچھی طرح نبھائی ہے۔ وہ اس سال کی شروعات میں تقریباً دو مہینے کے لیے نمبر ایک یکروزہ گیندباز بھی بنے تھے۔

    محمد سراج نے میچ کے بعد کہا، ’میرے لیے لاک ڈاؤن بہت اہم تھا۔ میں پہلے کافی مایوس تھا کیونکہ میں بہت مہنگا ثابت ہوتا تھا۔ میں نے اپنی جم ٹریننگ، اپنی باؤلنگ پر توجہ مرکوز کی اور میں اچھا کرنا چاہتا تھا۔ انہوں نے کہا، “میرا فام ون ڈے میں بھی اچھی تھی۔ میرا اعتماد بہت زیادہ تھا اور میں اسے آئی پی ایل کے اس سیزن میں لے آیا۔ میں ایک اچھا فیلڈر ہوں۔ میں کبھی کبھی کچھ غلطیاں کرتا ہوں (مسکراتے ہوئے)۔ میں ہمیشہ ہر پہلو میں بہتری لانے کی کوشش کرتا ہوں تاکہ میں ٹیم کا حصہ رہ سکوں۔

    یہ بھی پڑھیں:

    ٹیم کی اندرونی معلومات حاصل کرنے کی کوشش، نامعلوم شخص نے محمد سراج سے کیا رابطہ تو گیند باز نے اٹھایا یہ بڑا قدم

    یہ بھی پڑھیں:

    ’یارکر کنگ‘ بنے ارجن تنڈولکر نے آخری اوور میں دلائی ممبئی کو جیت، لیا پہلا وکٹ

    میچ میں آر سی بی کی کپتانی کرنے والے وراٹ کوہلی نے کہا کہ پی سی اے آئی ایس بندرا اسٹیڈیم کی پچ پر بلے بازی کرنا چیلنجنگ تھا۔ کوہلی نے کہا، یہ (جیت) ہمیں ناقابل تسخیر ٹیم نہیں بناتی یا آج سے پہلے لیگ کی پوزیشن ہمیں بری ٹیم نہیں بناتی۔ جب آپ صرف پانچ یا چھ میچ کھیل چکے ہوں تو ٹیبل آپ کے مزاج کی وضاحت نہیں کر سکتا۔ ہم اپنا کام جاری رکھیں گے۔ پہلے ہاف میں چیزیں بہت بدل گئیں۔ فاف (ڈوپلیسیس) نے شاندار بلے بازی کی۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: