ہندوستانی کبڈی کھلاڑی کا میچ کے دوران گولی مارکر قتل، ٹورنامنٹ میں ہوئی زبردست فائرنگ

انٹرنیشنل کبڈی کھلاڑی سندیپ ننگل کی پیر کے روز ایک میچ کے دوران گولی مار کر قتل کردیا گیا ہے۔ جالندھر کے ملیاں گاوں میں چل رہے ایک کبڈی کپ کے دوران نامعلوم حملہ آوروں نے شام 6 بجے کے قریب اس کھلاڑی کا قتل کردیا۔ رپورٹس کے مطابق، سندیپ کے سر اور سینے پر تقریباً 20 راونڈ فائرنگ کی گئی۔

انٹرنیشنل کبڈی کھلاڑی سندیپ ننگل کی پیر کے روز ایک میچ کے دوران گولی مار کر قتل کردیا گیا ہے۔ جالندھر کے ملیاں گاوں میں چل رہے ایک کبڈی کپ کے دوران نامعلوم حملہ آوروں نے شام 6 بجے کے قریب اس کھلاڑی کا قتل کردیا۔ رپورٹس کے مطابق، سندیپ کے سر اور سینے پر تقریباً 20 راونڈ فائرنگ کی گئی۔

انٹرنیشنل کبڈی کھلاڑی سندیپ ننگل کی پیر کے روز ایک میچ کے دوران گولی مار کر قتل کردیا گیا ہے۔ جالندھر کے ملیاں گاوں میں چل رہے ایک کبڈی کپ کے دوران نامعلوم حملہ آوروں نے شام 6 بجے کے قریب اس کھلاڑی کا قتل کردیا۔ رپورٹس کے مطابق، سندیپ کے سر اور سینے پر تقریباً 20 راونڈ فائرنگ کی گئی۔

  • Share this:
    نئی دہلی: انٹرنیشنل کبڈی کھلاڑی سندیپ ننگل کی پیر کے روز ایک میچ کے دوران گولی مار کر قتل کردیا گیا ہے۔ جالندھر کے ملیاں گاوں میں چل رہے ایک کبڈی کپ کے دوران نامعلوم حملہ آوروں نے شام 6 بجے کے قریب اس کھلاڑی کا قتل کردیا۔ رپورٹس کے مطابق، سندیپ کے سر اور سینے پر تقریباً 20 راونڈ فائرنگ کی گئی۔

    گولیوں کی آواز سننے کے بعد ٹورنامنٹ میں بھگدڑ مچ گئی۔ سندیپ ایک پیشہ ور کبڈی کھلاڑی تھے۔ رپورٹس کے مطابق پیر کے روز شام کبڈی ٹورنامنٹ کے ایک میچ کے دوران اچانک ہی اندھا دھند گولیاں چلنے لگیں۔ اس دوران سندیپ کو کئی گولیاں لگیں۔

    گلیڈیئیٹر کے نام سے تھے مشہور

    جائے حادثہ پر موجود لوگ سندیپ کو اسپتال لے کر گئے، مگر زیادہ خون بہنے کی وجہ سے راستے میں ہی اس کھلاڑی نے دم توڑ دیا۔ انٹرنیشنل کبڈی کھلاڑی سندیپ کی بچپن سے بھی کبڈی میں کافی دلچسپی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں۔

    پاکستان آسٹریلیا ٹسٹ سیریز میں بے جان پچ دیکھ کر بھڑکے وسیم اکرم

    مداحوں کے درمیان وہ گلیڈیئیٹر کے نام سے مشہور تھے۔ انہوں نے ایک دہائی تک کبڈی کی دنیا پر راج کیا۔ پنجاب کے علاوہ وہ کناڈا، یو ایس اے اور یوکے میں بھی کھیل چکے تھے۔ سوشل میڈیا اس حادثۃ کے کچھ ویڈیو بھی وائرل ہو رہے ہیں، جس میں گولیوں کی آواز کے بعد ناظرین بھاگتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
    Published by:Nisar Ahmad
    First published: