اپنا ضلع منتخب کریں۔

    چیئرمین کے عہدے سے ہٹنے کے بعد بدلے رمیز راجہ کے سر، ٹیم انڈیا کی تعریف کرکے پاکستان کو لیا آڑے ہاتھوں، جانئے کیا کہا؟

    اپنے یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ ہندوستان کو ان کے گھر پر ہرانا مشکل ہے۔ یہ پاکستان سمیت دیگر ٹیموں کے لیے سیکھنے والی بات ہے۔

    اپنے یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ ہندوستان کو ان کے گھر پر ہرانا مشکل ہے۔ یہ پاکستان سمیت دیگر ٹیموں کے لیے سیکھنے والی بات ہے۔

    اپنے یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ ہندوستان کو ان کے گھر پر ہرانا مشکل ہے۔ یہ پاکستان سمیت دیگر ٹیموں کے لیے سیکھنے والی بات ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi | Pakistan
    • Share this:
      ٹیم انڈیا نے رائے پور میں کھیلی گئی 3 ون ڈے سیریز کے دوسرے میچ میں نیوزی لینڈ کو شکست دے کر سیریز میں 2-0 کی ناقابل شکست برتری حاصل کر لی ہے۔ ہندوستان اپنے گھر پر دیگر ٹیموں پر غلبہ حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ اس سے قبل ٹیم انڈیا نے سری لنکا کو ون ڈے سیریز میں 3-0 سے کلین سویپ کیا تھا، جو کہ آنے والے ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے بہت اچھا ہے۔ اس بڑی کامیابی کے بعد پاکستان کے سابق کرکٹر اور پی سی بی کے سابق چیئرمین رمیز راجہ نے بھی ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی تعریف کی ہے۔

      اپنے یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ ہندوستان کو ان کے گھر پر ہرانا مشکل ہے۔ یہ پاکستان سمیت دیگر ٹیموں کے لیے سیکھنے والی بات ہے۔ پاکستان میں کافی صلاحیت موجود ہے۔ لیکن سیریز جیتنے کے معاملے میں وہ ٹیم انڈیا کی طرح مستقل مزاج نہیں ہیں۔

      شعیب اختر اپنی بایوپک راولپنڈی ایکسپریس سے آؤٹ، بولے فلم بنائی تو کیس کردوں گا


      ورلڈ چیمپئن کرکٹر کو گرل فرینڈ نے جم کر پیٹا، BCCIسے کانٹریکٹ سے ہوگا باہر! اور۔۔۔۔


      شبھمن گل منی روہت شرما کی طرح ہیں:
      رمیز راجہ نے ٹیم اںڈیا کی تعریف کرنے کے ساتھ ساتھ شبھمن گل کی بھی تعریف کی جنہوں نے حال ہی میں ہندوستان کے لیے ڈبل سنچری بنائی تھی۔ رمیز نے کہا، "شبھمن گل ایک منی روہت شرما کی طرح لگ رہے ہیں۔ ان کے پاس بہت وقت ہے اور وہ اچھا نظر آتے ہیں۔ان میں کافی صلاحیت ہے۔ وقت کے ساتھ ان میں جارحیت بھی آئے گی۔ انہیں خود کو بدلنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے حال ہی میں ڈبل سنچری بنائی ہے۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: