سرفرازاحمد کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹائے جانےکے بعد کراچی میں لوگوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے خلاف احتجاج کیا تھا، جس کے بعد اب پاکستان کے سابق کپتان کے لئےبڑی خوشخبری آئی ہے۔ بورڈ نےانہیں مرکزی معاہدہ کے اے زمرے میں برقرار رکھا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے واضح کردیا ہےکہ انہیں صرف کپتانی سے ہٹایا گیا ہے، لیکن کھیل کے تینوں فارمیٹ میں سلیکشن کےلئے وہ دستیاب ہیں۔
پہلے خبرآرہی تھی کہ بورڈ نے سرفرازاحمد کو نچلی سطح کا معاہدہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، لیکن بورڈ نے ان قیاس آرائیوں کومسترد کرتے ہوئےکہا کہ آئندہ سال جولائی تک سرفراز احمد مرکزی معاہدے کے اعلیٰ سطح پررہیں گے۔ بورڈ کےترجمان نےکہا کہ وہ تینوں فارمیٹ کےلئے دستیاب ہیں، اسی لئے ان کے معاہدے میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ سرفراز احمد کےعلاوہ ٹی -20 ٹیم کےنئے کپتان بابراعظم اورلیگ اسپنریاسرشاہ کوبھی اے زمرے کے معاہدے میں شامل کیا گیا ہے۔

کراچی میں سرفرازاحمد کی حمایت میں احتجاج کرتے ہوئے لوگ۔
کپتانی نہیں چھوڑنا چاہتے تھے سرفرازسرفرازاحمد کوکپتانی عہدے سے ہٹائےجانےکے بعد اتوارکوکراچی میں لوگوں نے پاکستان بورڈ کی جم کرمخالفت کی تھی۔ دراصل پاکستان کرکٹ بورڈ نے برخاست کئے گئے سرفراز احمد کوسبھی تینوں فارمیٹ میں کپتانی چھوڑکرباعزت طریقے سے جانے کا مشورہ دیا تھا، لیکن انہوں نےاس مشورے کومسترد کردیا۔ یہاں تک کہ بورڈ کے سی ای اووسیم خان نے جمعہ کوبھی انہیں عہدہ چھوڑنےکوکہا تھا۔ سرفراز 2017 سے تینوں فارمیٹ میں پاکستانی ٹیم کے کپتان تھے۔
خبروں کے مطابق سرفرازاحمد نے کپتان عہدہ چھوڑنے سے واضح طورپرانکار کردیا تھا، جس کے بعد بورڈ کو یہ قدم اٹھانا پڑا۔ وہیں خبروں کے مطابق آسٹریلیا دورہ کےلئے بھی سرفرازاحمد پاکستانی ٹی -20 اورٹسٹ ٹیم کا حصہ نہیں رہیں گے، کیونکہ کوچ اورسلیکٹر مصباح الحق وکٹ کیپربلے بازمحمد رضوان کو آزمانا چاہتے ہیں۔ فی الحال توپاکستان کرکٹ میں اس وقت بھونچال آیا ہوا ہے۔ سرفرازاحمد کولےکرملک میں کرکٹ مداح دوحصوں میں منقسم ہوگئے ہیں۔ ایک خیمہ جہاں ان کی مخالفت میں ہیں تو دوسرا ان کی حمایت میں ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔