نئی دہلی. دہلی میں ریسلنگ فیڈریشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف پہلوانوں کا مظاہرہ تقریباً ایک ماہ سے جاری ہے۔ خواتین کھلاڑیوں نے صدر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے اور پولیس نے ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کر لی ہے لیکن کوئی گرفتاری نہ ہونے سے خواتین ریسلرز مایوس ہیں۔ ایشین گیمز اور کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے والی خاتون ریسلر ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ دوسری لڑکیوں کی طرح انہیں بھی برسوں تک بہت کچھ برداشت کرنا پڑا لیکن اب ہم صدر کی گرفتاری تک اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔
ونیش پھوگاٹ نے انڈین ایکسپریس کے اپنے کالم میں لکھا کہ ہماری لڑائی انصاف کے لیے ہے۔ یہ ایک مہینے سے جاری ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ ہم ایک سال سے جنتر منتر پر ہیں۔ اس کی وجہ یہ نہیں کہ ہم گرمیوں میں یا رات کو مچھر کے کاٹنے سے پریشان ہوتے ہیں۔ بلکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ انصاف ملنے کا عمل انتہائی سست ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ایک نابالغ سمیت 7 خواتین پہلوانوں نے برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔ جنوری میں جب ہم نے آواز اٹھائی تو ہمیں یقین تھا کہ ہماری بات سنی جائے گی۔ وزارت کھیل نے تحقیقات کے لیے ایک انسپکشن کمیٹی قائم کی تھی لیکن یہ ایک ڈھونگ تھا۔
تو گلے میں تمغے کا کیا مطلب ہے؟ونیش پھوگاٹ نے لکھا کہ جنوری میں جب بجرنگ پونیا، ساکشی ملک اور میں نے جنتر منتر پر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں لگا کہ انصاف ملنے میں 2-3 دن سے زیادہ وقت نہیں لگے گا۔ ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ خواتین ریسلرز کی عزت کے لیے ہمیں دوبارہ احتجاج کرنا پڑے گا۔ متاثرین کا بار بار بیان دینا ایک بار پھر اسی تکلیف سے گزرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایشین گیمز قریب ہیں۔ ہمیں ہندوستان کی نمائندگی کرنی ہے اور تمغے جیتنا ہے، یہ ایک بڑی لڑائی ہے۔ اگر آپ انصاف کے لیے نہیں لڑ سکتے تو آپ کے گلے میں تمغوں کا کیا فائدہ؟
سفید لباس میں سپنا چھودری نے Cannes 2023 میں بکھیرا حسن کا جلوہ، لوگوں نے لئے مزےمیں نے بھی آنسو بہائے ہیں۔ونیش پھوگاٹ نے لکھا کہ ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی ہمیں انصاف ملتا نظر نہیں آرہا ہے۔ جنسی ہراسانی کے بارے میں بار بار بات کرنا شکایت کنندگان کے لیے اذیت کے مترادف ہے۔ بہت سی دوسری لڑکیوں کی طرح مجھے بھی برج بھوشن شرن سنگھ کی وجہ سے برسوں خاموشی سے جھیلنا پڑا۔ میرے پاس کوئی آپشن نہیں تھا۔ کیا کوئی بتا سکتا ہے کہ برج بھوشن سنگھ کو کیوں بچایا جا رہا ہے؟ انہوں نے مزید لکھا کہ جیسا کہ ہم نے کہا ہے کہ ہم جنتر منتر سے اس وقت تک نہیں ہٹیں گے جب تک انہیں گرفتار نہیں کر لیا جاتا۔ پچھلے کچھ مہینے تناؤ سے بھرے رہے ہیں اور میں نے آنسو بہائے ہیں۔ لیکن میں جانتی ہوں کہ خواتین کے لیے انصاف پانے کے لیے یہ ایک طویل جنگ ہو سکتی ہے اور میں ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہوں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔