’مسٹری بالر‘نے لائیو میچ میں کیا کچھ ایسا کہ بیٹسمین کو پڑ گیا مہنگا، دھونی کو بھی یہ دیکھ کر نہیں ہوا یقین

’مسٹری بالر‘نے لائیو میچ میں کیا کچھ ایسا کہ بیٹسمین کو پڑ گیا مہنگا، دھونی کو بھی یہ دیکھ کر نہیں ہوا یقین۔ تصویر : AFP

’مسٹری بالر‘نے لائیو میچ میں کیا کچھ ایسا کہ بیٹسمین کو پڑ گیا مہنگا، دھونی کو بھی یہ دیکھ کر نہیں ہوا یقین۔ تصویر : AFP

راجستھان نے ٹیم دھونی اینڈ کمپنی کو 32 رن سے شکست دے کر پوائنٹس ٹیبل میں نمبر ایک مقام پر قبضہ جمالیا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Jaipur, India
  • Share this:
    چنئی سوپر کنگس اور راجستھان رائلس کے درمیان جئے پور کے سوائی مان سنگھ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے مقابلے میں دھونی اینڈ کمپنی کو ہار کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن اس میچ میں ایک مسٹر وکٹ ٹیکر گیند باز کا انداز سبھی کو کافی پسند آرہا ہے۔ دھونی کے تراشے ہوئے ہیرے نے جے پور میں راجستھان کے بیٹسمین کو اپنی مسٹر بالنگ کا ایسا شو دکھایا کہ بلے باز کے ہوش ہی اڑ گئے۔

    دراصل، راجستھان نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے چنئی کے گیدبازوں کو کافی پریشان کیا۔ اس درمیان دھونی کے بھروسہ مہند مہیش تھیکشنا نے ہیٹ مائر کو اپنے جال میں پھنساکر چنئی کو شاندار واپسی کرائی۔ کمال کی بات یہ رہی کہ تھیکشنا کی گیند کو ہیٹ مائر سمجھ ہی ن ہیں پائے اور جال میں آگئے۔ ہیٹ مائر 8 رن کے اسکور پر بلے بازی کررہے تھے اور یہ 17ویں اوور کی پہلی گیند تھی، راجستھان کی ٹیم کا اسکور بھی 146 رنا تھا۔ اگر ہیٹ مائر کچھ دیر اور ٹکے رہ جاتے توہوسکتاتھا کہ راجستھان کا اسکور مزید بڑھ سکتا تھا۔ لیکن تھیکشنا نے ایسا نہیں ہونے دیا۔


    یہ بھی پڑھیں:

    اس کھلاڑی نے وراٹ کوہلی کو دیا جھٹکا، باونڈری لائن پر پکڑا ایسا کیچ، مایوس پویلین لوٹنا پڑا

    یہ بھی پڑھیں:

    وراٹ کوہلی نے رقم کی تاریخ، ٹی20 میں ایسا ریکارڈ بنانے والے دنیا کے پہلے کرکٹر بنے

    میچ کی اگر بات کریں تو راجستھان نے ٹیم دھونی اینڈ کمپنی کو 32 رن سے شکست دے کر پوائنٹس ٹیبل میں نمبر ایک مقام پر قبضہ جمالیا ہے۔ جیت کے لیے ملے 203 رنوں کے ٹارگیٹ کا پیچھا کرتے ہوئے چنئی کی شروعات خراب رہی۔ گزشتہ کچھ میچوں میں بہترین اننگ کھیلنے والے ڈیوون کانوے (8) اس مرتبہ ٹیم کو اچھی شروعات نہیں دے سکے، تو دوسرے اپنے ریتو راج گائیکواڑ47 رنوں کو بڑی اننگ میں تبدیل نہیں کرپائے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: