جب کوہلی نے لگایا 103 میٹر طویل چھکا تو کپتان فاف کا کھلا رہ گیا منہ، دیا ایسا ری ایکشن

جب کوہلی نے لگایا 103 میٹر طویل چھکا تو کپتان فاف کا کھلا رہ گیا منہ، دیا ایسا ری ایکشن

جب کوہلی نے لگایا 103 میٹر طویل چھکا تو کپتان فاف کا کھلا رہ گیا منہ، دیا ایسا ری ایکشن

کوہلی چھائے رہے، جنہیں پلیئر آف دی میچ منتخب کیا گیا۔ یہ کوہلی کی ایک ایسی اننگ رہی، جسے ان کے سب سے بہترین ٹی ٹوئنٹی سنچریوں میں سے ایک کہا جاسکتا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Bangalore, India
  • Share this:
    آئی پی ایل میں آر سی بی کی جیت کے بعد ہر طرف وراٹ کوہلی کے ہی چرچے ہیں۔ جس نے بھی وراٹ کی بیٹنگ دیکھی، اس کے منہ سے یہی نکلا، ارے یہ تو پرانے کوہلی ہیں! وہیں اعتماد، وہی جوش، وہی فٹ ورک اور وہی طویل چھکے۔ اس سنچری کے ساتھ ہی وراٹ نے آئی پی ایل میں اپنے چار سال کی سنچری کے انتظار کو ختم کردیا۔ یہ کوہلی کے 63 گیندوں پر 12 چوکوں اور 4 چھکوں سے بنے 100 رن کا ہی اثر تھا کہ آر سی بی نے دھماکہ دار اناز میں جیت کے لیے 187 رنوں کا ہدف آسانی سے حاصل کرلیا۔ اننگ میں کوہلی نے ایک سے بڑھ کر ایک شاٹ کھیلے، لیکن ہدف کا پیچھا کرنے کے دوران اننگ کے آٹھویں اوور میں وراٹ نے ایسا چھکا ڈیپ-مڈ وکٹ کے اوپر سے مارا کہ نان اسٹرائیکر پر کھڑے کپتان فاف ڈوپلیسی کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا۔

    اننگ کا آٹھواں اوور ہندوستان گیندباز نتیش ریڈی نے پھینکا تھا۔ یہ کافی چھوٹی گیند تھی اور خود کو گیند کو اندر لانے کے لیے کوہلی کو پیر نہیں چلانے پڑے۔ ٹپہ کھانے کے بعد یہ شاٹ کے لیے اونچائی پر آئی اور پھر وراٹ نے اسے مڈ وکٹ کے اوپر سے ایسا مارا کہ نان اسٹرائیک پر کھڑے فاف ڈوپلیسی ایک دم حیران رہ گئے۔ یہ ایک سو تین میٹر طویل چھکا رہا اور فاف کوہلی کی طرف دیکھتے ہوئے تعریفی کرنے کے لیے ان کے قریب تک آئے۔


    یہ بھی پڑھیں:

    محمد شمی اور سراج کی ظہیر خان نے کی جم کر تعریف، جموں ایکسپریس عمران ملک کو لے کہی یہ بڑی بات

    یہ بھی پڑھیں:

    لکھنو کو جیت دلانے کے بعد محسن خان نے بیمار والد کو کیا تھا ویڈیو کال، پوچھا-پاپا آپ خوش ہیں؟

    مجموعی طور پر وراٹ اور فاف نے مل کر میچ کو مضبوط بنیاد سے پوری طرح سے یکطرفہ بنادیا۔ ان دونوں نے پہلے وکٹ کے لیے 172 رنوں کی شراکت داری کی، لیکن کوہلی چھائے رہے، جنہیں پلیئر آف دی میچ منتخب کیا گیا۔ یہ کوہلی کی ایک ایسی اننگ رہی، جسے ان کے سب سے بہترین ٹی ٹوئنٹی سنچریوں میں سے ایک کہا جاسکتا ہے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: