Googleکی نئی گیمنگ پالیسی کے خلاف ہائی کورٹ پہنچاWinZo، نئی پالیسی کو امتیازی قرار دیا
Googleکی نئی گیمنگ پالیسی کے خلاف ہائی کورٹ پہنچاWinZo، نئی پالیسی کو امتیازی قرار دیا
دلی ہائی کورٹ میں دائر اپنے مقدمے میں وینزو نے کہا کہ اس نے اپ ڈیٹ پالیسی کی مخالفت کرنے کے لئے 10 ستمبر کو گوگل سے رابطہ کیا تھا اور ہا تھا کہ یہ ’نامناسب‘ ہے۔ لیکن گوگل سے کوئی ردعمل نہیں ملا اور اسے عدالت آنے کے لئے مجبور ہونا پڑا۔
گوگل(Google) کی نئی گیمنگ پالیسی کو اب عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے۔ ہندوستانی آن لائن گیمنگ پلیٹ فارم WinZo نے گوگل کی نئی گیمنگ پالیسی کو امتیازی قرار دیتے ہوئے دلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ ونزو نے ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ گوگل کی نئی پالیسی لاگو کرنے سے روکا جائے۔
ونزو ایپ فینٹیسی اسپورٹس اور رمی کیٹگری میں پیڈ گیم آفر کرتا ہے۔ پلیٹ فارم کیرم، پزلس اور کار ریسنگ جیسے کئی دیگر زمرے میں رئیل منی گیم کی سہولت دیتا ہے۔ گوگل کی نئی گیمنگ پالیسی لاگو ہونے سے وینزو کو اس کا فائدہ نہیں ملے گا۔ اس لئے اس نے اسے عدالت میں چیلنج دیا ہے۔ گوگل نے بدلی پالیسی
بزنس اسٹینڈرڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق، گوگل نے سالوں تک ہندوستان میں رئیل منی سے جڑے کسی بھی گیم کی اجازت نہیں دی۔ لیکن اس مہینے گوگل نے کہا کہ فینٹیسی اسپورٹس اور رمی کے لئے اس طرح کے گیم ایک سال کے پائلٹ پروگرام کے حصے کے طو رپر پلے اسٹور پر شامل ہوسکتے ہیں۔ ہندوستان میں موبائل گیم بہت مقبول ہورہے ہیں۔ ہندوستان میں ڈریم 11 اور موبائل پریمیر لیگ (MPL) گیم فینٹیسی کرکٹ کھیلنے کے لئے مقبول ہیں۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں ٹائیگر گلوبل اور اسکوئیا کیپٹل نے ان میں سرمایہ کاری کی ہے۔
گوگل نے نہیں دیا رسپانس دلی ہائی کورٹ میں دائر اپنے مقدمے میں وینزو نے کہا کہ اس نے اپ ڈیٹ پالیسی کی مخالفت کرنے کے لئے 10 ستمبر کو گوگل سے رابطہ کیا تھا اور ہا تھا کہ یہ ’نامناسب‘ ہے۔ لیکن گوگل سے کوئی ردعمل نہیں ملا اور اسے عدالت آنے کے لئے مجبور ہونا پڑا۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔