ایک آدمی جو 82 سال تک زندہ رہا بغیر یہ جانے کہ عورت کیسی نظر آتی ہے۔ بالآخر اس کی موت ہوگئی۔ اس نے اپنی پوری زندگی میں عورتوں کو فرضی کہانی کا حصہ سمجھا۔ کبھی باہر نہیں نکلا، کبھی لوگوں سے نہیں ملا۔ یہ فلمی کہانی نہیں بلکہ حقیقت ہے۔ یونان کے شہر ہلکیڈیکی (Halkidiki, Greece) کا رہنے والا یہ شخص خواتین کے بارے میں کبھی نہیں جانتا تھا۔ مجھے جو کچھ بھی معلوم ہوا، وہ بھی صرف کتابوں میں پڑھ کر، ساتھیوں کی گفتگو سن کر۔
یونی لوڈ کی رپورٹ کے مطابق اس شخص کا نام (Mihailo Tolotos) تھا۔ وہ 1856 میں پیدا ہوئے تھے لیکن پیدائش کے فوراً بعد ان کی والدہ کا انتقال ہو گیا۔ یتیم ٹولوٹوس کو ماؤنٹ ایتھوس پر ایک خانقاہ میں رہنے والے آرتھوڈوکس راہبوں نے اپنایا۔ اس کا خیال رکھا۔ وہاں کے قوانین بہت سخت تھے۔ خواتین کو وہاں آنے کی اجازت نہیں تھی۔ گائے یا بھیڑ جیسے گھریلو جانور بھی نہیں آسکتے تھے۔ یہ قوانین 10ویں صدی سے موجود ہیں اور آج بھی نافذ ہیں۔
جنسی تعلقات بنانے کے بعد اپنے عاشقوں کو مار ڈالتی تھی یہ خوبصورت مہارانیمسلم ملک جہاں شادی سےپہلےجسمانی تعلقات بناناہےجرم لیکن پیسے دےکر عارضی طور پر شادی کرناعامکبھی کار ہوائی جہاز بھی نہیں دیکھا
ان قوانین کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ ماؤنٹ ایتھوس کی خانقاہوں میں رہنے والے تمام راہب اپنی زندگی بھر بغیر شادی کے رہیں۔ تاہم، وہ پوری دنیا میں گھوم سکتے تھے۔ لوگوں سے رابطہ ہو سکتا تھا۔ لیکن Tolotos نے خانقاہ کو کبھی نہیں چھوڑا۔ وہ کہیں باہر نہیں گیا۔ ان کا انتقال 1938 میں 82 سال کی عمر میں ہوا۔ اسے دوسرے راہبوں کی طرح دفن کیا گیا تھا اور خانقاہ کے لوگوں کا خیال ہے کہ وہ دنیا کا واحد شخص تھا جو یہ جانے بغیر مر گیا کہ عورت کیسی ہوتی ہے۔ تب تولوتوس کی موت پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی۔ یہ خبر صرف ایک اخبار میں شائع ہوئی جس میں لکھا گیا کہ عورتیں وہ واحد چیز نہیں ہیں جو اس نے کبھی نہیں دیکھی تھیں۔ کبھی گاڑی، ہوائی جہاز بھی نہیں دیکھا تھا۔ فلم دیکھنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
اس بار کیمرے میں قید ہو ہی گیا بھوت! خستہ حال اسپتال میں ملے ثبوت، دعوؤں کی ہوئی تصدیقلاشوں کے ساتھ سالوں رہتے ہیں یہاں کے لوگ، نہیں کرتے دفن، روز پوچھتے ہیں ان کا حال اور۔۔۔۔
خانقاہ کو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔
ایڈنبرا ڈیلی کورئیر اخبار نے 29 اکتوبر 1938 کو یہ خبر شائع کی تھی جس میں لکھا تھا کہ یہ راہب یونان میں کسی عورت کو دیکھے بغیر مر گیا۔ نہ اس نے کوئی گاڑی دیکھی تھی، نہ کوئی فلم اور نہ کوئی ہوائی جہاز۔ جب وہ پیدا ہوا تو اس کی ماں کا انتقال ہو گیا تھا اور اسے خانقاہ میں لایا گیا جہاں کبھی کوئی عورت داخل نہیں ہوتی تھی۔ آج، ماؤنٹ ایتھوس کو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے اور ہر سال ہزاروں سیاح اس کا دورہ کرتے ہیں۔ ان میں سے بہت سے اس کی بھرپور تاریخ اور روحانی روایات سے بھی وابستہ ہیں۔ تاہم عورت اب بھی اندر نہیں جا سکتی۔ حالیہ برسوں میں اس پر کچھ سوالات اٹھے ہیں۔ اسے امتیازی کہا جاتا تھا لیکن ریاضی نے قواعد میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ دنیا بھر میں اس کمیونٹی کی 20 درسگاہیں ہیں۔ ان میں سے 17 یونانی جبکہ 3 سربیا، بلغاریائی اور روس میں ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔