اپنا ضلع منتخب کریں۔

     شخص سے جیکٹ اترواکر خود پہننے لگا بندر، لوگوں نے کہا۔ یہ بھی انسان جیسے ہیں! ویڈیو وائرل

    بندروں کی تمام مخلوقات کی ذہانت انسانوں جیسی ہے۔ اورنگوٹان، چمپیانزی، لنگور، گوریلا وغیرہ جیسے جانوروں کے دماغ کو دکھانے والی ویڈیوز اکثر وائرل ہوتی  رہتی ہیں۔

    بندروں کی تمام مخلوقات کی ذہانت انسانوں جیسی ہے۔ اورنگوٹان، چمپیانزی، لنگور، گوریلا وغیرہ جیسے جانوروں کے دماغ کو دکھانے والی ویڈیوز اکثر وائرل ہوتی رہتی ہیں۔

    بندروں کی تمام مخلوقات کی ذہانت انسانوں جیسی ہے۔ اورنگوٹان، چمپیانزی، لنگور، گوریلا وغیرہ جیسے جانوروں کے دماغ کو دکھانے والی ویڈیوز اکثر وائرل ہوتی رہتی ہیں۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      انسان اکثر یہ محسوس کرتے ہیں کہ وہ سب سے ذہین مخلوق ہیں اور ان جیسی ذہانت کسی اور مخلوق میں نہیں ہے لیکن یہ سوچ بالکل غلط ہے کیونکہ انسان کی طرح قدرت نے ہر جاندار کو دماغ دیا ہے جس کے ذریعے وہ سوچ اور سمجھ سکتا ہے۔ اس کا ثبوت ان دنوں وائرل ہونے والی ایک ویڈیو سے نظر آرہا ہے، جس میں ایک بندر انسان کی جیکٹ پہن لیتا ہے۔

      انسٹاگرام اکاؤنٹ وائرل ہوگ پر اکثر حیران کن ویڈیوز پوسٹ کی جاتی ہیں۔ حال ہی میں اس اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو (orangutan take jacket of man video) شیئر کی گئی ہے جسے دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے کیونکہ اس میں ایک بندر نے جیکٹ پہن رہا ہے۔ بندروں کی تمام مخلوقات کی ذہانت انسانوں جیسی ہے۔ اورنگوٹان، چمپیانزی، لنگور، گوریلا وغیرہ جیسے جانوروں کے دماغ کو دکھانے والی ویڈیوز اکثر وائرل ہوتی  رہتی ہیں۔



       




      View this post on Instagram





       

      A post shared by ViralHog (@viralhog)





      پاکستان میں دولہے نے دلہن کو دیا تحفے میں گدھا، خوشی سے جھوم اٹھی دلہن ، بتائی وجہ


      کار حادثے میں ٹک ٹاک اسٹار کا محض 21 سال کی عمر میں انتقال


      ان دنوں وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک نوجوان چڑیا گھر جیسی جگہ پر کھڑا ہے۔ وہاں وہ ایک اورنگوٹان کے پاس کھڑا ہے جو پہلے اس کی جیکٹ کی چین کو کھولتا ہے اور پھر کسی طرح اس شخص کے جسم سے جیکٹ اتار لیتا ہے۔ یہاں تک کہ آپ کو حیرانی کم ہوگی لیکن اس کے بعد وہ جو کرتا ہے وہ چونکا دینے والا ہے کیونکہ وہ جیکٹ پہننا جانتا ہے۔ اورنگوٹان خود اپنا ہاتھ جیکٹ کی آستین میں ڈالتا ہے اور پھر اسے پہن لیتا ہے۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: