بھوجپوری اداکارہ آکانکشا دوبے نے وارانسی کے ایک ہوٹل میں کی خودکشی، پولیس تحقیقات میں مصروف

بھوجپوری اداکارہ آکانکشا دوبے نے کی خودکشی

بھوجپوری اداکارہ آکانکشا دوبے نے کی خودکشی

بھوجپوری اداکارہ اور ماڈل آکانکشا دوبے نے وارانسی کے سارناتھ تھانہ علاقے کے ایک ہوٹل میں پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ اداکارہ آکانکشا دوبے کی لاش سومیندر ہوٹل کے کمرے میں پھندے سے لٹکی ہوئی

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Varanasi, India
  • Share this:
    بھوجپوری اداکارہ اور ماڈل آکانکشا دوبے نے وارانسی کے سارناتھ تھانہ علاقے کے ایک ہوٹل میں پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ اداکارہ آکانکشا دوبے کی لاش سومیندر ہوٹل کے کمرے میں پھندے سے لٹکی ہوئی ملی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی، لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ فی الحال پولیس خودکشی کی وجہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے۔

    اداکارہ آکانکشا دوبے اصل میں بھدوہی کے چوری تھانہ علاقے کے پرسی پور کی رہنے والی تھیں۔ آکانکشا دوبے بھوجپوری فلم انڈسٹری میں اپنے بولڈ اور ہاٹ ڈانس کے لیے مشہور تھیں۔ اکانکشا دوبے بھوجپوری فلموں کی مشہور اداکارہ تھیں اور انہوں نے ماڈلنگ میں بھی اپنے کیرئیر کو اونچائی دی۔ فی الحال اکانکشا دوبے ایک فلم کی شوٹنگ کے سلسلے میں وارانسی آئی ہوئی تھیں۔

    فلم کے باقی یونٹ کے ساتھ وارانسی کے سارناتھ ہوٹل سومیندر میں وہ بھی ٹھہری ہوئی تھیں۔ اتوار کی صبح جب وہ کافی دیر بعد بھی کمرے سے باہر نہیں آئیں اور ہوٹل کے عملے کو بھی شک ہوا تو اس کے بعد فلم یونٹ سے وابستہ لوگوں کو اس کی اطلاع دی گئی۔ یونٹ کے لوگ اور ہوٹل کے عملے نے دروازہ کھولا تو ان کے سامنے اکانکشا دوبے لٹکی ہوئی پائی گئیں۔

    خودکشی اور قتل کے زاویے سے تفتیش میں مصروف پولیس

    جس کے بعد سارناتھ تھانے کی پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو پھندے سے نکال کر تفتیش شروع کردی۔ فی الحال لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے اور پولیس فلم کے یونٹ سے وابستہ لوگوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اکانکشا دوبے کے اہل خانہ کو بھی اس بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے۔ کچھ وقت میں جب آکانکشا کے گھر والے وارانسی پہنچیں گے تو ان سے بھی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ آخر وہ کیا وجہ تھی جس کی وجہ سے فلمی اداکارہ آکانکشا دوبے نے یہ قدم اٹھایا یا یہ خودکشی نہیں قتل ہے؟ فی الحال، پولیس دونوں زاویوں پر اپنی تحقیقات کو آگے بڑھا رہی ہے۔
    Published by:sibghatullah
    First published: