کپڑے بدلتے ہوئی طالبہ کا ویڈیو بنا رہے تھے لڑکے، مخالفت کرنے پر کی مار پیٹ، ٹیچر نے نہیں کی کوئی کارروائی
۔ بتایا جا رہا ہے کہ جب بھچک اسکول کی طالبات کھیلوں کے مقابلے میں حصہ لینے کے دوران جب کپڑے بدل رہی تھیں۔ اس کے بعد وہاں موجود کچھ مقامی باہری لڑکوں نے موبائل میں ویڈیو بنانا شروع کر دی۔
۔ بتایا جا رہا ہے کہ جب بھچک اسکول کی طالبات کھیلوں کے مقابلے میں حصہ لینے کے دوران جب کپڑے بدل رہی تھیں۔ اس کے بعد وہاں موجود کچھ مقامی باہری لڑکوں نے موبائل میں ویڈیو بنانا شروع کر دی۔
بہار کے جموئی ضلع کے صدر بلاک کے اپ گریڈ شدہ مڈل اسکول بھٹاچک کے طلباء نے کھیلوں کے مقابلے کے دوران چھیڑ چھاڑ اور مارپیٹ کا الزام لگاتے ہوئے مظاہرہ کیا۔ گزشتہ جمعرات کو اسکول کے لڑکے اور لڑکیاں بھجور مڈل اسکول میں کھیلوں کے مقابلے میں حصہ لینے گئے تھے جہاں باہر کے لڑکوں نے طالبات کے ساتھ چھیڑ خانی کی تھی۔ دوسری جانب جب طلبا نے چھیڑ چھاڑ کے خلاف احتجاج کیا تو ان کے ساتھ مار پیٹ کی گئی ۔ اسکول کے طالب علموں کا الزام ہے کہ اسکول کے ٹیچر نے باہر کے لڑکوں کی جانب سے چھیڑ چھاڑ اور مارپیٹ کے واقعے کے بارے میں جان کر بھی کوئی کارروائی نہیں کی۔ چھیڑ چھاڑ اور مارپیٹ کے خلاف احتجاج اور کوئی کارروائی نہ ہونے کے خلاف جمعہ کو ہونے والے احتجاج اور مظاہروں کی اطلاع ملنے کے بعد محکمہ تعلیم کے افسران تحقیقات کے لیے بھٹاچک مڈل اسکول پہنچے۔
دراصل، 8 دسمبر کو جموئی ضلع کے صدر بلاک کے کمپلیکس ریسورس سینٹر لیول کے ترنگ میدھا اسپورٹس فیسٹیول کے تحت بھجور مانیڈا گاؤں اترمیت مڈل اسکول بھچک کے طلباء گئے تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جب بھچک اسکول کی طالبات کھیلوں کے مقابلے میں حصہ لینے کے دوران جب کپڑے بدل رہی تھیں۔ اس کے بعد وہاں موجود کچھ مقامی باہری لڑکوں نے موبائل میں ویڈیو بنانا شروع کر دی، جس کے بعد جب بھچک اسکول کے طلباء نے اس کی مخالفت کی تو انہیں بھی مارا پیٹا گیا۔ مرا نہیں، ابھی زندہ ہے دہشت گرد رندا! موت کی خبر کا کیا تھا مقصد، ہوا ابڑا انکشاف
یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ طالبات نے اسکول سے ٹیچر سے چھیڑ چھاڑ اور مارپیٹ کی شکایت بھی کی تھی۔ لیکن اس نے نہ تو کوئی کارروائی کی اور نہ ہی کسی سے اس کی شکایت کی، جس کے خلاف گاؤں والوں میں ناراضگی ہے۔ جمعہ کو جب اسکول کھلا تو طلباء اور ان کے رشتہ داروں نےاسکول پہنچ کر احتجاج شروع کردیا جس کے بعد بلاک ایجوکیشن آفیسر شمس الہدا بھی موقع پر پہنچ گئے۔ پھر جب تحقیقات کی گئی تو پتہ چلا کہ طالبات نے اسکول کے ٹیچر سے چھیڑ چھاڑ اور مارپیٹ کی شکایت کی تھی، لیکن کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔
Published by:Sana Naeem
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔