نئی دہلی: دہلی کے جنتر منتر پر پہلوانوں کا ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ اس درمیان، انڈین ایکسپریس میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں خواتین پہلوانوں کی شکایت پر بی جے پی کے رکن پارلیمان برج بھوشن سنگھ کے خلاف درج دہلی پولیس کی ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں خواتین پلوانوں نے ریسلنگ فیڈریشن کے صدر پر جنسی ہراسانی اور بدسلوکی کے واقعات سے لے کر چھیڑ چھاڑ، نامناسب طریقے سے چھونے اور جسمانی رابطہ تک کے کئی سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "دہلی پولیس کی ایف آئی آر میں جو تفصیلات ہیں، اس کے مطابق خواتین پہلوانوں نے شکایت کی ہے کہ انہیں ٹورنامنٹ کے دوران، وارم اپ اور یہاں تک کہ نئی دہلی میں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) کے دفتر میں جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس رپورٹ میں برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کی تفصیل دی گئی ہے، جس کے مطابق ان پر الزام لگانے والی 7 خواتین ریسلرز میں سے 2 نے پولیس کو شکایت میں کئی بار جنسی ہراسانی کا ذکر کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دہلی کے کناٹ پلیس پولیس اسٹیشن میں یہ شکایتیں 21 اپریل کو دی گئی تھیں اور ان میں کم از کم 8 واقعات کا ذکر کیا گیا ہے۔ شکایت کرنے والی دونوں پہلوانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ برج بھوشن شرن سنگھ نے انہیں نامناسب طریقے سے چھوا اور ان کی سانس چیک کرنے کے بہانے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ شکایت میں، خواتین پہلوانوں نے کہا کہ انہوں نے پہلے اس بارے میں بات نہیں کی کیونکہ کشتی ایسوسی ایشن کے صدر کے طور پر سنگھ کے اثر و رسوخ اور اس سے ان کے کیریئر پر پڑنے والے اثرات تھے۔
Lunar Eclipse: سال 2023 کے پہلے چاند گرہن کی یہ رہی خاص بات، مکمل چاند بھی نظر آیا مدہم، لیکن کیوں؟'کرینہ کپور خان ہیں گھمنڈی!' مراٹھی اداکارہ کے ساتھ 'بیبو' کا تھا یہ رویہ، فلمساز نے بتائی دو چونکانے والے واقعاتاپنی شکایت میں خاتون پہلوان 1 (پہچان چھپانے کے لیے اس کا نام مخفی رکھا گیا ہے) نے WFI صدر کے خلاف مبینہ جنسی ہراسانی کے کم از کم 5 واقعات کے دوران جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے ہیں۔ ایک واقعہ 2016 کے ایک ٹورنامنٹ کے دوران پیش آیا جب برج بھوشن شرن سنگھ نے مبینہ طور پر ایک خاتون ریسلر کو اپنے پاس بلایا اور ایک ریستوران میں اس کے چھاتی اور پیٹ کو نامناسب طور پر چھوا۔ اپنی شکایت میں خاتون پہلوان نے کہا کہ اس واقعے کے بعد وہ کھانا بھی نہیں کھا سکتی تھی۔ اس کی نیند خراب ہو گئی تھی اور وہ ڈپریشن میں چلی گئی تھیں۔
خاتون پہلوان 1 نے اپنی شکایت میں الزام لگایا کہ سال 2019 میں ایک اور ٹورنامنٹ کے دوران برج بھوشن شرن سنگھ نے دوبارہ اسی طرح اس کی چھاتی اور پیٹ کو چھوا تھا۔ خاتون پہلوان 1 نے الزام لگایا ہے کہ برج بھوشن شرن سنگھ نے اسے 21 اشوک روڈ پر واقع اپنی رہائش گاہ پر بھی نامناسب طریقے سے چھوا تھا۔ اس رہائش گاہ پر ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کا دفتر بھی ہے۔ خاتون پہلوان نے شکایت میں الزام لگایا ہے کہ پہلے دن برج بھوشن شرن سنگھ نے اس کی رانوں اور کندھوں کو چھوا اور دوسرے دن یہ کہتے ہوئے اس کے چھاتی اور پیٹ کو نامناسب طور پر چھوا کہ وہ اس کی سانس چیک کر رہے ہیں۔
پہلوان نے اپنی شکایت میں مزید الزام لگایا کہ سال 2018 میں برج بھوشن شرن سنگھ نے اسے کافی دیر تک مضبوطی سے گلے لگایا اور ایک بار خاتون پہلوان کو برج بھوشن شرن سنگھ کو جھٹکا دے کر دور کرنا پڑا کیونکہ اس کا ہاتھ اس کے سینے کے قریب تھا۔ دوسری جانب دوسرے پہلوان نے بھی شکایت میں ایسے ہی الزامات لگائے ہیں۔ خاتون پہلوان 2 نے الزام لگایا کہ جب وہ سال 2018 میں پریکٹس کر رہی تھی، برج بھوشن شرن سنگھ نے اس کی تربیتی جرسی اٹھائی اور اس کے پیٹ اور سینے کو چھوتے ہوئے کہا کہ وہ اس کی سانسیں چیک کر رہا ہے۔ پہلوان نے شکایت میں کہا کہ وہ اس واقعہ سے بہت حیران اور پریشان تھی۔
خاتون پہلوان نے الزام لگایا کہ واقعہ کے تقریباً ایک سال بعد جب وہ ڈبلیو ایف آئی کے دفتر گئی تو برج بھوشن شرن سنگھ نے باقی لوگوں کو باہر بھیجا اور زبردستی اسے پکڑنے کی کوشش کی۔ خاتون پہلوان نے یہ بھی الزام لگایا کہ برج بھوشن شرن سنگھ نے ان سے اس کا ذاتی نمبر مانگا اور اپنا نمبر دیا۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق دونوں خواتین پہلوانوں نے رواں ہفتے سی آر پی سی کی دفعہ 161 کے تحت دہلی پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کرایا ہے۔ حالانکہ برج بھوشن شرن سنگھ نے اپنے اوپر لگے تمام الزامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ جب انڈین ایکسپریس نے ان سے رابطہ کیا تو انہوں نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔