منیش سسودیا کی مشکلات میں اصافہ، اب سی بی آئی نے'جاسوسی کیس' میں درج کی ہے ایف آئی آر درج

Youtube Video

8 فروری کو سی بی آئی، فیڈ بیک یونٹ کے مبینہ جاسوسی کیس میں مرکزی وزارت داخلہ نےعام آدمی پارٹی لیڈر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ مرکزی وزارت داخلہ نے سسودیا کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلانے کے لیے مرکزی تفتیشی ایجنسی کو منظوری دی تھی۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    فیڈ بیک یونٹ کیس: سی بی آئی نے جاسوسی کے معاملے میں دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کےلیڈر منیش سسودیا کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق فیڈ بیک یونٹ کیس میں سسودیا سمیت 6 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ منیش سسودیا کو سی بی آئی نے 26 فروری کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں گرفتار کیا تھا۔

    سسودیا کے علاوہ جن 5 دیگر لوگوں پر مقدمہ درج کیا گیا ہے ان میں اس وقت کے ویجیلنس سکریٹری سوکیش کمار جین، ریٹائرڈ ڈی آئی جی، سی آئی ایس ایف اور سی ایم کے خصوصی مشیر اور جوائنٹ ڈائریکٹر فیڈ بیک یونٹ، ریٹائرڈ جوائنٹ ڈپٹی ڈائریکٹر پردیپ کمار پنج شامل ہیں۔ اسسٹنٹ کمانڈنٹ سی آئی ایس ایف ستیش کھیتراپال (فیڈ بیک آفیسر)، گوپال موہن (مشیر دہلی سی ایم) اور ایک اور نام شامل ہے۔

    یہ بھی پڑھیں

    سی بی آئی کو منظوری ملی تھی


    8 فروری کو سی بی آئی، فیڈ بیک یونٹ کے مبینہ جاسوسی کیس میں مرکزی وزارت داخلہ نےعام آدمی پارٹی لیڈر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ مرکزی وزارت داخلہ نے سسودیا کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلانے کے لیے مرکزی تفتیشی ایجنسی کو منظوری دی تھی۔ تب سے منیش سسودیا کے خلاف مقدمہ درج ہونے کا امکان تھا۔

    پورامعاملہ کیاہے؟


    دہلی میں AAP کے اقتدار میں آنے کے بعد، اس محکمہ کے تحت ایک فیڈ بیک یونٹ تشکیل دیا گیا۔ اس یونٹ پر جاسوسی کا الزام ہے۔ سی بی آئی کے مطابق ایف بی یو نے 1 فروری 2016 کو 17 کنٹراکٹ ورکرس کے ساتھ کام کرنا شروع کیا۔ ان میں سے زیادہ تر انٹیلی جنس بیورو اور سینٹرل پیرا ملٹری فورسز کے ریٹائرڈ افسران تھے۔ اس یونٹ کا مقصد مبینہ طور پر مختلف وزارتوں، اپوزیشن سیاسی جماعتوں، اداروں اور افراد کی جاسوسی کرنا تھا اور اس کی کوئی قانون سازی یا عدالتی نگرانی نہیں تھی۔
    Published by:Mirzaghani Baig
    First published: