اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ممبئی میں پاکستانی دلہن کے بغیر ہندوستانی دولہے کا نکاح، باندرہ کورٹ میں ہوارجسٹریشن، جانیے کیاہےمعاملہ؟

    جسے خوابوں کی محبت کی کہانی کہا جاسکتا ہے۔

    جسے خوابوں کی محبت کی کہانی کہا جاسکتا ہے۔

    انھوں نے عائشہ کو دینے کے لیے 15 لاکھ۔ روپے کا چیک بھی دکھایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عائشہ کے ہندوستان آتے ہی انہیں چیک دے دیا جائے گا۔ یہ ایک ایسی اختراعی محبت کی کہانی ہے۔ جسے خوابوں کی محبت کی کہانی کہا جاسکتا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Mumbai, India
    • Share this:
      ممبئی میں رہنے والے فیضان انصاری (Faizan Ansari) نے پاکستان کی ایک خاتون عائشہ (Ayesha) کے ساتھ شادی کرنا کا دعویٰ کیا ہے۔ جب کہ مذکورہ خاتون تقریب شادی میں غیر موجود رہی۔ حال ہی میں عائشہ کا ایک ویڈیو وائرل ہوگیا تھا، جس میں وہ ڈانس کرتی نظر آرہی تھی۔ ان کے ویڈیو کو نہ صرف ہندوستان بلکہ پاکستان میں بھی 25 ملین سے زیادہ دیکھا گیا ہے۔

      اسلام میں نکاح کا مطلب شادی ہے جس میں ایک لڑکی اور لڑکا یکجا ہونا شامل ہے، جس میں گواہوں کا بھی ہونا ضروری ہوتا ہے۔ فیضان انصاری نامی شخص نے نکاح کی رسمیں پوری کر کے تمام حدیں پار کر دیں۔ فیضان انصاری 11 مئی 1996 کو پیدا ہوئے۔ وہ پاکستانی مشہور خاتون عائشہ کے عائشق کے طور پر اپنے آپ کو پیش کرتے ہیں۔

      چند دن قبل انہوں نے عائشہ سے شادی کرنے اور انہیں اپنی بیگم بنانے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔ تاہم کئی آزمائشوں اور کوششوں کے بعد وہ پاکستان کا ویزا حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ ہندوستانیوں کے لیے پاکستانی ویزا حاصل کرنا بہت مشکل ہے اور پاکستانیوں کے لیے ہندوستانیوں کے لیے ویزا حاصل کرنے کے لیے وہی صورتحال ہے۔ اس سب کے باوجود فیضان انصاری نے عائشہ سے شادی کرنے کا ارادہ کر لیا ہے۔

      اسے 12 بجے کے قریب ممبئی کے باندرہ کے قریب ایک مسلم دولہے کے طور پر دیکھا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق انہیں باندرہ کورٹ میں 12 لاکھ روپے کی ڈیزائنر شیروانی میں دیکھا گیا۔ فیضان انصاری نے ایک پریس کانفرنس میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ وہ حق مہر کے طور پر 50 لاکھ روپے دے رہے ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں: 


      انھوں نے عائشہ کو دینے کے لیے 15 لاکھ۔ روپے کا چیک بھی دکھایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عائشہ کے ہندوستان آتے ہی انہیں چیک دے دیا جائے گا۔ یہ ایک ایسی اختراعی محبت کی کہانی ہے۔ جسے خوابوں کی محبت کی کہانی کہا جاسکتا ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: